Blog
Books
Search Hadith

قطع رحمی سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۶۹۳)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ّّّ((دَنْبَانِ مُعَجَّلَانِ لَایُؤَخَّرَانِ: اَلْبَغْیُ وَقَطِیْعَۃُ الرَّحِمِ)) (مسند احمد: ۲۰۶۵۱)

۔ ابوبکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بغاوت (وظلم) اور قطع رحمی سے بڑھ کر کوئی ایسا گناہ نہیں کہ جس کے بارے میں زیادہ مناسب یہ ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کے مرتکب کو دنیا میں بھی سزا دینے میں جلدی کرے اور آخرت میں بھی (عذاب دینے کے لیے) اس (گناہ) کو ذخیرہ کر لے۔
Haidth Number: 9693
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۹۳) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد:… ہمارے معاشرے میں انسانیت دو طبقوں میں منقسم ہے: (۱) ابتدائے حیات سے الجھنوں میں الجھی ہوئی اور (۲) ابتدائے زندگی سے عیش و عشرت میں پلی ہوئی۔ پہلی قسم کو راحت و استراحت کا ، جبکہ دوسری قسم کو کلفت و مشقت کا کوئی اندازہ نہیں ہوتا ہے۔ ایک دوسرے لحاظ سے بھی دو قسمیں ہیں: (۱)مجبور و مقہور و مظلوم اور (۲) ظالم و جابر و بد معاش پہلے طبقے کو آزادی و خود مختاری کا اور دوسرے کو اللہ تعالیٰ کی بندگی اور بندوں کی غلامی کا کوئی احساس نہیں ہوتا۔ مذکورہ بالا حدیث کی حقانیت ان چار طبقوں کے لیے غیر واضح ہے، یہ اور اس قسم کی دوسری احادیث اس بندے کے لیے سبق آموز ہو سکتی ہیں، جس کو نیکی کی وجہ سے ذہنی تسکین نصیب ہوتی ہو اور برائی کی وجہ سے قلق و اضطراب ہوتا ہے اور وہ اپنے نقصانات کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنے والا اور ان کے اسباب پر غور کرنے والا ہو، جبکہ وہ نیکیوں اور برائیوں کی تمام صورتوں کو سمجھنے والا ہو۔ صلہ رحمی اور تمام رشتہ داروں سے تعلق قائم رکھنا بہت بڑی نیکی اور عظیم خصلت ہے، لیکن اِس وصف سے عاری ہونے کا اور پھر اس کے انجام بد کا احساس صرف اُس فرد کو ہو گا جو شریعت کی روشنی میں کچھ زمانے تک صلہ رحمی کے تمام تقاضے پورے کرتا ہے۔ یہی معاملہ ظلم اور بغاوت کا ہے کہ لِکُلِّ عُرُوْجٍ زَوَالٌ کے تحت ظالموں کو اپنی زندگی میں ہی بے بسی، لاچارگی، ذہنی اذیت اور حقارت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ابو جہل و فرعون جیسے جابروں کی مثالیں کافی ہیں۔ ہر ملک کے ظالم حکمران کی آخری زندگی پر غور کریں، شاید وہ اس بات کے متمنّی ہوں کہ کاش ان کے نصیبے میں مسندِ حکومت سرے سے نہ آتا۔