Blog
Books
Search Hadith

قطع رحمی سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۶۹۵)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ اَعْمَالَ بَنِیْ آدَمَ تُعْرَضُ کُلَّ خَمِیْسٍ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ، فَـلَا یُقْبَلُ عَمَلُ قَاطِعِ رَحِمٍ۔)) (مسند احمد: ۱۰۲۷۷)

۔ ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا فرمایا تو صلہ رحمی اللہ کی کمر پکڑکر کھڑی ہو گئی اور کہا : قطع رحمی سے پناہ طلب کرنے والے کا یہ مقام ہے، اللہ نے فرمایا: ہاں۔کیا تو (اس منقبت پر)راضی نہیں ہو گی کہ جس نے تجھے ملایا میں بھی اُس کو ملائوںگا اور جس نے تجھے کاٹا میں بھی اُسے کاٹ دوں گا؟ اگر تم چاہتے ہو تو قرآن کییہ آیت پڑھ لو: اور تم سے یہ بھی بعید نہیں کہ اگر تم کو حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد برپا کر دو اور رشتے ناطے توڑ ڈالو۔ یہ وہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ کی پھٹکار ہے اور جن کی سماعت اور آنکھوں کی بصارت اللہ تعالیٰ نے چھین لی ہے۔ کیایہ قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے یا ان کے دلوں پر تالے لگ گئے ہیں۔
Haidth Number: 9695
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۹۵) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ البیھقی: ۷۹۶۵ (انظر: ۱۰۲۷۲)

Wazahat

فوائد:… رحم (رشتے داری) کا اس طرح بولنا اور اللہ تعالیٰ سے مکالمہ کرنااللہ تعالیٰ کے لیے کوئی مشکل بات نہیں ہے، وہ ہر ایک میں قوتِ گویائی اور ادراک و شعور پیدا کرنے پر قادر ہے، جیسے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب منبر پر جلوہ افروز ہوئے تو جس تنے کے ساتھ ٹیک لگا کر خطبہ دیتے تھے، اس نے رونا شروع کر دیا۔