Blog
Books
Search Hadith

ہمسائے کو تکلیف دینے سے ترہیب اور اس معاملے میں سختی کا بیان

۔ (۹۷۰۲)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((وَاللّٰہِ لَا یُؤْمِنُ، وَاللّٰہِ لَایُؤْمِنُ، وَاللّٰہِ لَایُؤْمِنُ۔)) قَالُوْا: وَمَاذَاکَ یارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اَلْجَارُ لَایَاْمَنُ جَارُہُ بَوَائِقَہُ۔)) قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَمَا بَوَائِقُہُ؟ قَالَ: ((شَرُّہُ۔)) (مسند احمد: ۷۸۶۵)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (اپنی مستقل) قیام گاہ کے پڑوسی کے شرّ سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرو، کیونکہ اگر آدمی مسافر ہو تو وہ (برے پڑوسی) سے جب چاہے جدا ہو سکتا ہے۔
Haidth Number: 9702
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۷۰۲) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ الحاکم: ۱/ ۱۰ (انظر: ۷۸۷۸)

Wazahat

فوائد:… نیک پڑوسی اللہ تعالیٰ کی نعمت ِ عظمی ہے، اس سے نہ صرف آدمی کو ذہنی سکون ملتا ہے، بلکہ اس کی عزتیں محفوظ رہتی ہے، کیونکہ نیک پڑوسی دوسرے پڑوسیوں کا بھی رکھوالا ہوتا ہے، اس کے برعکس برے پڑوسی کے نقصانات اور نحوستیں عیاں ہیں، اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرنا چاہئے۔ شیخ البانی ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ نے اس حدیث کے مصداق کے مطابق سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کییہ روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دعا پڑھتے تھے: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ یَوْمِ السُّوْئِ، وَمِنْ لَیْلَۃِ السُّوْئِ، وَمِنْ سَاعَۃِ السُّوْئِ، وَمِنْ صَاحِبِ السُّوْئِ، وَمِنْ جَارِ السُّوْئِ فِیْ دَارِ الْمُقَامِ۔ … اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں برے دن سے، بری رات سے، بری گھڑی سے، برے ساتھی سے اور مستقل قیام گاہ کے برے پڑوسی سے۔ (صحیحہ: ۱۴۴۳ کے تحت۔ بحوالہ طبرانی)