Blog
Books
Search Hadith

ہمسائے کو تکلیف دینے سے ترہیب اور اس معاملے میں سختی کا بیان

۔ (۹۷۰۳)۔ عَنْ اَنَسٍ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((وَالّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ عَبْدٌ، لَایَاْمَنُ جَارُہُ بَوَائِقَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۲۵۸۹)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! وہ آدمی مؤمن نہیں ہو سکتا، اللہ کی قسم! وہ آدمی صاحب ِ ایمان نہیں ہو سکتا، اللہ کی قسم! وہ شخص ایمان دار نہیں ہو سکتا۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ کون ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ ہمسایہ کہ جس کے شرور سے اس کے ہمسائے امن میں نہ ہوں۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بَوَائِق سے کیا مراد ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کا شر۔
Haidth Number: 9703
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۷۰۳) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ الحاکم: ۱/ ۱۱، والبزار: ۲۱، وابویعلی: ۴۱۸۷، وابن حبان: ۵۱۰ (انظر: ۱۲۵۶۱)

Wazahat

فوائد:… انسان کی عزت و حرمت، مال و دولت اور جان و جیون کو دوسرے انسان کے شرّ سے بچانے کے لیے اسلام نے بہت سخت قوانین وضع کئے ہیں۔ انسانیت کے احترام کا اس سے بڑا لحاظ کیا ہو سکتا ہے کہ صرف پڑوس کی بنا پر اسے حسنِ سلوک کا اوّلین مستحق ٹھہرا دیا جائے اور تحائف و ہدایا کا پہلا حقدار قرار دیا جائے۔ اس سے بڑی بشارت کیا ہو سکتی ہے کہ پڑوسیوں کے حق میں بہتری کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے ہاں آدمی کے مقام و مرتبہ میں اضافہ ہو جائے۔