Blog
Books
Search Hadith

ہمسائے کو تکلیف دینے سے ترہیب اور اس معاملے میں سختی کا بیان

۔ (۹۷۰۴)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : کَیْفَ لِیْ؟ اَنْ اَعْلَمَ اِذَا اَحْسَنْتُ، وَاِذَا اَسَاْتُ؟ فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا سَمِعْتَ جِیْرَانَکَیَقُوْلُوْنَ: قَدْ اَحْسَنْتَ، فَقَدْ اَحْسَنْتَ، وَاِذَا سَمِعْتُمْ یَقُوْلُوْنَ: قَدْ اَسَاْتَ، فَقَدْ اَسَاْتَ۔)) (مسند احمد: ۳۸۰۸)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ بندہ جنت میں نہیں جائے گا، جس کے ہمسائے اس کے شرّ سے محفوظ نہ ہوں۔
Haidth Number: 9704
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۷۰۴) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین، أخرجہ ابن ماجہ: ۴۲۲۳ (انظر: ۳۸۰۸)

Wazahat

فوائد:… اگر کوئی ہمسایہ اپنے کسی ہمسائے کی بدسلوکی کی وجہ سے تنگ ہے تو اس میں مرکزی کردار ظالم کی زبان کا ہو گا، اس حدیث میں پڑوسی کی خیرو بھلائی کو کامیابی و کامرانی کا معیار قرار دیا گیا ہے، وہ اس طرح کہ ایمان کی بنیاد دل کیراستی پر ہے، دل کی درستی کا دارمدار زبان کی اصلاح پر ہے اور زبان کے خیر و شرّ کا تعلق پڑوسی کے ساتھ حسنِ سلوک یا بدسلوکی سے ہے۔