Blog
Books
Search Hadith

نفاق سے ترہیب اور منافقوں اور ان کی خصلتوں اور دو رخے آدمی کا بیان

۔ (۹۷۴۶)۔ عَنْ بُرَیْدَۃَ الْاَسْلَمِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا تَقُوْلُوْا لِلْمُنَافِقِ سَیِّدَنَا، فَاِنَّہُ اِنْ یَکُ سَیِّدَکُمْ فَقَدْ اَسْخَطْتُمْ رَبَّکُمْ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند احمد: ۲۳۳۲۷)

۔ سیدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: منافق کو اپنا سردار نہ کہو، کیونکہ اگر وہ تمہارا سردار ہوا تو تم اپنے ربّ کو ناراض کر دو گے۔
Haidth Number: 9746
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۷۴۶) تخریج: صحیح، قالہ الالبانی، أخرجہ ابوداود: ۴۹۷۷، والترمذی: ۹۸۲ (انظر: ۲۲۹۳۹)

Wazahat

فوائد:… عظیم آبادی ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ لکھتے ہیں: اگر تم منافق کو سید کہو گے تو اس سے اس کی تعظیم لازم آئے گی، حالانکہ وہ عزت و عظمت کا مستحق نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ وہ کسی طرح بھی تمہارا سید نہیں ہو سکتا، اس لیے اس کے لیےیہ لقب استعمال کرنا محض جھوٹ اور نفاق ہو گا۔ نیز اس حدیث ِ مبارکہ کا یہ مفہوم بھی درست ہو گا کہ اگر تم کسی منافق کو اپنا سید تسلیم کرو گے، تو تم پر ضروری ہو گا کہ اس کی اطاعت بھی کرو اور اگر تم نے اس کی اطاعت کی تو اپنے رب کو ناراض کر دو گے۔ ابن اثیر نے کہا: منافق کو سید نہ کہا کرو، کیونکہ اگر تم نے اس کو اپنا سید قرار دیا تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ تم خود اس سے کمتر ہو اور اللہ تعالیٰ تمہارے اس مرتبے کو پسند نہیں کرے گا۔ (عون المعبود)