Blog
Books
Search Hadith

دھوکے، عہد توڑنے اور اس کو پورا نہ کرنے سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۷۶۱)۔ عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلَی الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَقَالَ: اَقْتُلُ لَکَ عَلِیًّا؟ قَالَ: وَکَیْفَ تَقْتُلُہُ وَمَعَہُ الْجُنُوْدُ؟ قَالَ: اَلْحَقُ بِہٖفَاَفْتِکُبِہٖقَالَ: لَا،اَنَّرَسُوْلَاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ الْاِیْمَانَ قَیْدُ الْفَتْکِ، لَا یَفْتِکُ مُؤْمِنٌ۔)) (مسند احمد: ۱۴۲۶)

۔ حسن سے مروی ہے کہ ایک آدمی سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور اس نے کہا: کیا میں تیرے لیے علی ( ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) کو قتل کر دوں؟ انھوں نے کہا: تو اس کو کیسے قتل کرے گا، جبکہ اس کے ساتھ تو لشکر ہیں؟ اس نے کہا: میں بظاہر اس کے ساتھ مل جاؤں گا اور پھر اس کو غافل پا کر قتل کر دوں گا، انھوں نے کہا: نہیں، ایسے نہیں کرنا، کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایمان امان دینے کے بعد قتل کرنے سے روکتا ہے، مؤمن امان دینے کے بعد قتل نہیں کرتا۔
Haidth Number: 9761
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۷۶۱) تخریج: صحیح، أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۱۵/ ۱۲۳، وعبد الرزاق: ۹۶۷۶ (انظر: ۱۴۲۶)

Wazahat

Not Available