Blog
Books
Search Hadith

دھوکے، عہد توڑنے اور اس کو پورا نہ کرنے سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۷۶۴)۔ عَنْ رِفَاعَۃَ الْقِتْبَانِیِّ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی الْمُخْتَارِ، فَاَلْقٰی لِیْ وِسَادَۃً، وَقَالَ: لَوْ لَا اَنَّ اَخِیْ جِبْرِیْلَ قَامَ عَنْ ھٰذِہِ لَاَلْقَیْتُھَا لَکَ، قَالَ: فَاَرَدْتُ اَنْ اَضْرِبَ عُنُقَہُ، فَذَکَرْتُ حَدِیْثًا حَدَّثَنِیْہِ اَخِیْ عَمْروُ بْنُ الْحَمِقِ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَیُّمَا مُؤْمِنٍ اَمَّنَ مُؤْمِنًا عَلٰی دَمِہِ فَقَتَلَہُ فَاَنَا مِنَ الْقَاتِلِ بَرِیْئٌ۔)) (مسند احمد: ۲۴۱۰۲)

۔ رفاعہ قتبانی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں مختار کے پاس گیا،اس نے میرے لیے تکیہ رکھا اور کہا: اگر میرا بھائی جبریل اس سے کھڑا نہ ہوا ہوتا تو میں نے اس کو تیرے لیے رکھنا تھا، یہ بات سن کر میں نے اس کو قتل کرنے کا ارادہ کیا، لیکن پھر مجھے ایک حدیثیاد آ گئی، میرے بھائی سیدنا عمرو بن حمق ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو مؤمن کسی مؤمن کو اپنے خون پر امین بنائے اور پھر وہ اس کو قتل کر دے تو میں قاتل سے بری ہوں۔
Haidth Number: 9764
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۷۶۴) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ الطیالسی: ۱۲۸۵، والبزار: ۲۳۰۹، وابن حبان: ۵۹۸۲ (انظر: ۲۳۷۰۲)

Wazahat

Not Available