Blog
Books
Search Hadith

اس غِنٰی سے ڈرانے کا بیان، جس کے ساتھ حرص ہو

۔ (۹۸۰۵)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ھَلَکَ المُثْرُوْنَ۔))، قَالُوْا: اِلَّا مَنْ؟ قَالَ: ((ھَلَکَ الْمُثْرُوْنَ۔)) قَالُوْا: اِلَّا مَنْ؟ قَالَ: ((ھَلَکَ الْمُثْرُوْنَ۔)) قَالُوْا: اِلَّا مَنْ؟ قَالَ: حَتّٰی خِفْنَا اَنْ یَکُوْنَ قَدْ وَجَبَتْ، فَقَالَ: اِلَّا مَنْ قَالَ ھٰکَذَا وَھٰکَذَا وَھٰکَذَا وَقَلِیْلٌ مَا ھُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۱۵۱۱)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مال دار ہلاک ہو گئے۔ لوگوں نے کہا: مگر کون؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: مالدار ہلاک ہو گئے۔ لوگوں نے کہا: مگر کون؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: مال دار ہلاک ہو گئے۔ لوگوں نے کہا: مگر کون؟ بالآخر ہم ڈر گئے کہ ایسے لگتا ہے کہ یہ چیز تو واجب ہو چکی ہے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مگر وہ جس نے اس طرح اور اس طرح اور اس طرح کیا، جبکہ ایسا کرنے والے کم ہیں۔
Haidth Number: 9805
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۰۵) تخریج: حدیث صحیح لغیرہ، أخرجہ ابن ماجہ مختصرا: ۴۱۲۹ (انظر: ۱۱۴۹۱)

Wazahat

فوائد:… مال داروں سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کثیر مقدار میں صدقہ کریں، اس ضمن میں سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے سوانح عمری لائق مطالعہ ہے۔