Blog
Books
Search Hadith

اس غِنٰی سے ڈرانے کا بیان، جس کے ساتھ حرص ہو

۔ (۹۸۰۸)۔ عَنْ سَعْدِ بْنِ الْاَخْرَمِ، عَنْ اَبِیْہِ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا تَتَّخِذُوْا الضَّیْعَۃَ فَتَرْغَبُوْا فِیْ الدُّنْیَا۔)) قَالَ: ثُمَّ قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: وَبِرَاذَانَ مَابِرَاذَانَ! وَبِالْمَدِیْنَۃِ مَابِالْمَدِیْنَۃِ! (مسند احمد: ۴۰۴۸)

۔ سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جاگیر بنانے کا اہتمام نہ کرو، وگرنہ دنیا کی رغبت میں پڑ جاؤ گے۔ پھر سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: براذان، کیا ہے براذان؟ مدینہ، کیا ہے مدینہ؟
Haidth Number: 9808
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۰۸) تخریج: صحیح، قالہ الالبانی، أخرجہ ابویعلی: ۵۲۰۰، وابن حبان: ۷۱۰، وابن ابی شیبۃ: ۱۳/ ۲۴۱ (انظر: ۴۰۴۸)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث کا معنی و مفہوم یہ ہے کہ کوئی مسلمان مال و دولت کی کثرت کی خاطر اس قدر مصروف نہ ہو جائے کہ امورِ دین سے ہی غافل ہو جائے ، جیسا کہ اکثر مال داروں کو دیکھا گیا ہے۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ حدیث کے آخر میں یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ انھوں نے خود تو دو جائدادیں بنا لی ہیں، ایک مدینہ میں ہے اور ایک براذان ہے۔