Blog
Books
Search Hadith

موت اور امید کا بیان

۔ (۹۸۲۵)۔ عَنْ اَبِیْ سَعیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غَرَزَ بَیْنَیَدَیْہِ غَرْزًا، ثُمَّ غَرَزَ اِلٰی جَنْبِہٖآخَرَ،ثُمَّغَرَزَالثَّالِثَفَاَبْعَدَہُ،ثُمَّقَالَ: ((ھَلْتَدْرُوْنَمَاھٰذَا؟)) قَالُوْا: اللّٰہُوَرَسُوْلُہُاَعْلَمُ،قَالَ: ((ھٰذَا الْاِنْسَانُ، وَھٰذَا اَجَلُہُ، وَھٰذَا اَمَلُہُ، یَتَعَاطَی الْاَمَلَ، یَخْتَلِجُہُ الْاَجَلُ دَوْنَ ذٰلِکَ۔)) (مسند احمد: ۱۱۱۴۹)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے سامنے ایک چیز گاڑھی، پھر اس کے پہلو میں ایک دوسری چیز گاڑھ دی اور اس سے ذرا دو ر کر کے تیسری چیز گاڑھ دی اور فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ یہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا: جی اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ انسان ہے، اس کے ساتھ گڑھی ہوئییہ چیز اس کی موت ہے اور وہ دور گڑھی ہوئی اس کی امید ہے، ابھی تک وہ اپنی امید کے درپے ہوتا ہے کہ اس سے پہلے ہی موت اس کو اچک لیتی ہے۔
Haidth Number: 9825
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۲۵) تخریج: اسنادہ جیّد (انظر: ۱۱۱۳۲)

Wazahat

Not Available