Blog
Books
Search Hadith

تیمم کی مشروعیت کے سبب اور اس کے طریقے کا بیان

۔ (۹۸۷)۔عَنْ عُمَیْرٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَقْبَلْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللّٰہِ بْنُ یَسَارٍ مَوْلَی مَیْمُوْنَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَتّٰی دَخَلْنَا عَلَی أَبِیْ جُہَیْمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الصِّمَّۃِ الْأَنْصَارِیِّؓ، قَالَ أَبُوْجُہَیْمٍ: أَقْبَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ نَحْوِ بِئْرِجَمَلٍ فَلَقِیَہُ رَجُلٌ فَسَلَّمَ عَلَیْہِ فَلَمْ یَرُدَّ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَتّٰی أقَبْلَ عَلَی الْجِدَارِ فَمَسَحَ بِوَجْہِہِ وَیَدَیْہِ ثُمَّ رَدَّ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم۔ (مسند أحمد: ۲۴۲۷۷)

مولائے ابن عباس عمیر کہتے ہیں: میں اور مولائے میمونہ عبد اللہ بن یسار گئے اور سیدنا ابو جہیم بن حارث انصاری پر داخل ہوئے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ بئرِ جمل کی طرف سے آ رہے تھے کہ ایک آدمی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو ملا اور اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو سلام کہا، پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس کو جواب نہ دیا، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ایک دیوار کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے چہرے اور دونوں ہاتھوں پر مسح کیا اور پھر اس کے سلام کا جواب دیا۔
Haidth Number: 987
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۷) تخریج: حدیث صحیح۔ أخرجہ البخاری: ۳۳۷، وعلقہ مسلم: ۳۶۹ (انظر: ۰۰۰/۶۱)

Wazahat

Not Available