Blog
Books
Search Hadith

لالچ اور بخل سے خوف دلانے کا بیان

۔ (۹۸۳۶)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الصَّامِتِ، اَنَّہُ کَانَ مَعَ اَبِیْ ذَرٍّ، فَخَرَجَ عَطَاؤُہُ وَمَعَہُ جَارِیَۃٌ لَہُ فَجَعَلَتْ تَقْضِیْ حَوَائِجَہُ، قَالَ: فَفَضَلَ مَعَھَا سَبْعَۃٌ، قَالَ: فَاَمَرَھَا اَنْ تَشْتَرِیَ بِھَا فُلُوْسًا، قَالَ: قُلْتُ لَہُ: لَوِ ادَّخَرْتَہُ لِلْحَاجَۃِ تَنُوْبُکَ، اَوْ لِلضَّیْفِیَنْزِلُ بِکَ؟ قَالَ: اِنَّ خَلِیْلِیْ عَھِدَ اِلَیَّ اَنْ اَیُّمَا ذَھَبٍ اَوْفِضَّۃٍ اُوْکِیَ عَلَیْہِ فَھُوَ جَمْرٌ عَلٰی صَاحِبِہٖحَتّٰییُفْرِغَہُ فِیْ سَبیْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔ (مسند احمد: ۲۱۷۱۲)

۔ عبد اللہ بن صامت سے مروی ہے کہ وہ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ تھے، ان کا کوئی مال نکل آیا، ان کے ساتھ ان کی ایک لونڈی بھی تھی، اس نے ان کی ضروریات پوری کرنا شروع کیں، جب اس مال سے سات بچ گئے تو انھوں نے اپنی لونڈی سے کہا کہ وہ ان کے عوض قدیم سکے خرید لے، میں (عبد اللہ بن صامت) نے کہا: اگر تم ان کو پیش آنے والی ضرورت یا اپنے پاس آنے والے مہمان کے لیے ذخیرہ کر لو تو بہتر ہو گا۔ انھوں نے کہا: میرے خلیل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے یہ وصیت کی تھی کہ جس سونے اور چاندی کو بند کر کے رکھ دیا جائے تو وہ اس مالک کے لیے انگارے ہوں گے، یہاں تک کہ وہ ان کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کر دے۔
Haidth Number: 9836
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۳۶) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ البزارفی مسندہ : ۳۹۲۶، والطبرانی: ۱۶۳۴(انظر: ۲۱۳۸۴)

Wazahat

Not Available