Blog
Books
Search Hadith

لالچ اور بخل سے خوف دلانے کا بیان

۔ (۹۸۳۸)۔ عَنْ جَابِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ رَجُلًا اَتَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: اِنَّ لِفُلَانٍ فِیْ حَائِطِیْ عَذْقًا، وَاَنَّہُ قَدْ اٰذَانِیْ وَشَقَّ عَلَیَّ مَکَانُ عَذْقِہِ، فَاَرْسَلَ اِلَیْہِ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((بِعْنِیْ عَذْقَکَ الَّذِیْ فِیْ حَائِطِ فُلَانٍ۔)) قَالَ: لَا، قَالَ: ((فَھَبْہُ لِیْ۔)) قَالَ: لَا، قَالَ: ((فَبِعْنِیْہِ بِعَذْقٍ فِیْ الْجَنَّۃِ۔)) قَالَ: لَا، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَارَاَیْتُ الَّذِیْ ھُوَ اَبْخَلُ مِنْکَ، اِلَّا الَّذِیْیَبْخَلُ بِالسَّلَامِ۔)) (مسند احمد: ۱۴۵۷۱)

۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: میرے باغ میں فلاں آدمی کا کھجور کا درخت ہے، پس تحقیق اس نے مجھے تکلیف دی ہے اور اس کے درخت کی جگہ میرے لیے باعث ِ مشقت ثابت ہوئی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس شخص کی طرف پیغام بھیجا کہ فلاں آدمی کے باغ میں موجود اپنا کھجور کا درخت مجھے فروخت کر دے۔ لیکن اس نے کہا: نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر مجھے ہبہ کر دے۔ اس نے کہا: نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر جنت کے کھجور کے درخت کے عوض مجھے بیچ دے۔ اس نے کہا: نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے ایسا شخص نہیں دیکھا، جو تجھ سے زیادہ بخیل ہو، سوائے اس کے جو سلام کہنے میں بخل کرتا ہے۔
Haidth Number: 9838
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۳۸) تخریج: حسن لغیرہ، دون قولہ: ما رایت الذی …… بالسلام۔ فقد تفرد بہ عبد اللہ بن محمد بن عقیل وھو ضعیفیعتبر بہ، أخرجہ الحاکم: ۲/ ۲۰(انظر: ۱۴۵۱۷)

Wazahat

فوائد:… رغبت کا تقاضا تو یہی تھا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کییہ پیش کش قبول کر لی جاتی، بہرحال مزاج مختلف ہوتے ہیں اور مالک کو اختیار بھی ہوتا ہے۔