Blog
Books
Search Hadith

خاوند اور اس کی بیوی اور خادم اور اس کے آقا کے درمیان جدائی ڈالنے سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۸۴۷)۔ عَنْ عَمْروِ بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ عَمْروِ بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَحِلُّ لِرَجُلٍ اَنْ یُفَرِّقَ بَیْنَ اثْنَیْنِ اِلَّا بِاِذْنِھِمَا۔)) (مسند احمد: ۶۹۹۹)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی آدمی کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ دو افراد میں ان کی اجازت کے بغیر جدائی ڈالے۔
Haidth Number: 9847
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۴۷) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ ابوداود: ۴۸۴۴، والترمذی: ۲۷۵۲ (انظر: ۶۹۹۹)

Wazahat

فوائد:… امام ابو داود اور امام ترمذی نے اس حدیث کو آداب ِ مجلس میں ذکر کیا ہے، یعنی جب دو آدمی اکٹھے بیٹھے ہوں تو کسی کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ ان کے درمیان گھس کر بیٹھ جائے، الا یہ کہ وہ اس کو اجازت دے دیں۔ اس حدیث کے الفاظ تو عام ہی ہیں، البتہ میاں بیوی کے حوالہ سے طلاق اور خلع کے مسائل الگ ہیں۔