Blog
Books
Search Hadith

کثرت ِ کلام سے ترہیب اور خاموشی کا بیان

۔ (۹۸۶۱)۔ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ الثَّقَفِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قُلْتُ: یارَسُوْلَ اللّٰہِ! حَدِّثْنِیْ بِاَمْرٍ اَعْتَصِمُ بِہٖ (وَفِیْ لَفْظٍ: مُرْنِیْ فِیْ الْاِسْلَامِ بِاَمْرٍ لَا اَسْاَلُ عَنْہُ اَحَدًا بَعْدَکَ) قَالَ: ((قُلْ رَبِّیَ اللّٰہُ (وَفِیْ لَفْظٍ: آمَنْتُ بِااللّٰہِ) ثُمَّ اسْتَقِمْ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا اَخْوَفُ (وَفِیْ لَفْظٍ: مَااَکْبَرُ) مَاتَخَافُ عَلَیَّ (وَفِیْ لَفْظٍ: فَاَیُّ شَیْئٍ اَتَّقِیْ) قَالَ: فاَخَذَ بِلِسَانِ نَفْسِہِ ثُمَّ قَالَ: ((ھٰذَا۔)) (مسند احمد: ۱۵۴۹۷)

۔ سیدنا سفیان بن عبد اللہ ثقفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے اسلام سے متعلقہ ایسے عمل کے بارے میں بتلائیں کہ میں اس کو تھام لوں اور اس کے بارے میں آپ کے بعد کسی سے سوال نہ کروں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو کہہ کہ میرا ربّ اللہ ہے اور پھر اس پر ڈٹ جا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو میرے بارے میں سب سے زیادہ ڈر کس چیز پر ہے، ایک روایت میں ہے: پس میں کس چیز سے بچ کر رہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جوابا! اپنی زبان مبارک کو پکڑا اور فرمایا: یہ ہے۔
Haidth Number: 9861
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۶۱) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ الترمذی: ۲۴۱۰(انظر: ۱۵۴۱۹)

Wazahat

فوائد:… اگر پرکھنے کا مزاج شرعی ہو تو یہ حقیقت مشاہدہ شدہ ہو گی کہ اس وقت ہر آدمی کو اس کی زبان کی وجہ سے بڑا نقصان ہوا ہے، رہی سہی کمی موبائلز کے پیکجز نے پوری کر دی ہے۔ ہر ایک نے گلے شکوے کرنے پر توجہ دھری ہوئی ہے، کوئی اپنا محاسبہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔