Blog
Books
Search Hadith

کثرت ِ کلام سے ترہیب اور خاموشی کا بیان

۔ (۹۸۶۶)۔ عَنْ سَھْلِ بْنِ سَعْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ تَوَکَّلَ لِیْ مَابَیْنَ لَحْیَیْہِ وَمَا بَیْنَ رِجْلَیْہِ، تَوَکَّلْتُ لَہُ بِالْجَنَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۲۱۱)

۔ سیدنا سہل بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو مجھے دو جبڑوں کے درمیان والی اور دو ٹانگوں کے درمیان والی چیزوں کی ضمانت دے گا، میں اس کو جنت کی ضمانت دوں گا۔
Haidth Number: 9866
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۶۶) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۴۷۴، ۶۸۰۷ (انظر: ۲۲۸۲۳)

Wazahat

فوائد:… قارئین کرام! کسی مجلس میں بیٹھ کر نوٹ کرنا کہ اس میں کیے گئے کلام کا زیادہ حصہ لہو و لغو، بیہودہ گوئی و فحش گوئی، چغلی و غیبت اور بے مقصد موضوعات پر مشتمل ہو گا، سیاست و سیادت پر گفت و شنید ہو گی، دنیا کے مختلف ممالک کے حالات اور مستقبل پر تبصرے ہوں گے، جن سے نہ ماضی کو سہارا ملتا ہے اور نہ مستقبل کو کوئی امید۔ ہر کوئی اپنے مسائل و مصائب بیان کر کے اللہ تعالیٰ کی ناشکری پر تلاہوا نظر آئے گا، زبان کا کثرت سے بے جا استعمال ہو گا، حاضرینِ مجلس اپنے مخالفوں کا تذکرہ کر کے ان پر خوب برستے ہیں۔ اس لیے بہتر ہو گا کہ فارغ اوقات کوایسے اختلاط کی بجائے گھر میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور ذکر و فکر اور تلاوت اور بیوی بچوں کے مسائل حل کرنے میں اور ان کی خدمت کے تقاضے پورے کرنے میں صرف کیا جائے۔ اس طرح تنہائیوں میں اپنی خطاؤں اور لغزشوں پر رونا بھی اللہ تعالیٰ کو بہت پسندیدہ ہے، جس کا موقع صرف خلوت میں ملتا ہے۔