Blog
Books
Search Hadith

جھوٹ سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۸۸۸)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِیِّاکُمْ وَالْکَذِبَ، فَاِنَّ الْکَذِبَ یَھْدِیْ اِلَی الْفُجُوْرِ، وَاِنَّ الْفُجُوْرَ یَھْدِیْ اِلَی النَّارِ، وَمَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَکْذِبُ وَیَتَحَرَّی الْکَذِبَ حَتَّییُکْتَبَ عِنْدَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ کَذَّابًا۔)) (مسند احمد: ۳۶۳۸)

۔ سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جھوٹ سے بچو، پس بیشک جھوٹ برائیوں کی طرف لے جاتا ہے اور برائیاں جہنم کی طرف لے جاتی ہیں اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ کو تلاش کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں کذاب (بہت جھوٹا) لکھ دیا جاتا ہے۔
Haidth Number: 9888
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۸۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۰۹۴، ومسلم: ۲۶۰۷ (انظر: ۳۶۳۸)

Wazahat

فوائد:… جھوٹ منافقانہ روش ہے، اس کا انجام جھوٹے آدمی سے نفرت کی صورت میں نکلتا ہے۔ جہاں صدق و صفا جیسے خصائل جنت کا سبب بنتے ہیں، وہاں جھوٹ اور دروغ گوئی جیسی قبیح عادتیں متعلقہ بندے کو اللہ تعالیٰ کے ہاں بحیثیت کذّاب پیش کرتی ہیں۔ جھوٹ اس لحاظ سے ایک ممتاز گناہ ہے کہ یہ جھوٹے آدمی کو کئی معصیتوں اور نافرمانیوں پر آمادہ کرتا ہے، جھوٹا آدمی وعدہ خلافیاں کر کے متعلقہ بندے کو اپنی مجبوریوں کی جھوٹی کہانیاں سنا کر مطمئن کر دے گا اور ایسے شخص کو بندوں سے متعلقہ کوئی گناہ کرتے وقت ندامت یا فکر نہیں ہوتی، کیونکہ اس میں اپنے آپ کو معصوم ظاہر کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ َِجھوٹ جیسے گناہ کی سنگینی کا اندازہ اس کی وجہ سے ہونے والے عذاب سے ہوتا ہے، جیسا کہ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں ایک طویل خواب سنایا، اس میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو رحمت و نعمت اور عذاب و عقاب کے مختلف مناظر دکھائے گئے، اس خواب کا ایک اقتباس یہ ہے: ((وَاَمَّا الرَّجُلُ الَّذِیْ اَتَیْتَ عَلَیْہِیُشَرْشَرُ شِدْقُہٗاِلٰی قَفَاہُ وَمَنْخَرُہٗاِلٰی قَفَاہُ وَعَیْنُہٗ اِلٰی قَفَاہُ، فَاِنَّہُ الرَّجُلُ یَغْدُوْ مِنْ بَیْتِہٖ فَیَکْذِبُ الْکَذْبَۃَ تَبْلُغُ الْآفَاقَ۔)) … اور وہ آدمی جس کے پاس سے آپ گزرے، جس کے جبڑے نتھنے اور اس کی آنکھ کو اس کی گدی تک چیرا جا رہا تھا، یہ وہ شخص ہے جو صبح اپنے گھر سے نکلتا ہے اور ایسا جھوٹ بولتا ہے، جو دنیا کے کناروں تک پھیل جاتا ہے۔ (صحیح بخاری) عَافَانَا اللّٰہُ تَعَالٰی۔