Blog
Books
Search Hadith

ان امور کا بیان، جن میں جھوٹ بولنا جائز ہوتا ہے

۔ (۹۸۹۸)۔ عَنْ حُمَیِدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ، اَنَّ اُمَّہُ اُمَّ کُلْثُوْمٍ بِنْتَ عُقْبَۃَ اَخْبَرَتْہُ اَنَّھَا سَمِعَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((لَیْسَ الْکَذَّابُ الَّذِیْیُصْلِحُ بَیْنَ النَّاسِ فَیَنْمِیْ خَیْرًا، اَوْ یَقُوْلُ خَیْرًا۔)) وَقَالَتْ: لَمْ اَسْمَعْہُ یُرَخِّصُ فِیْ شَیْئٍ مِمَّا یَقُوْلُ النَّاسُ اِلَّا فِیْ ثَلَاثٍ، فِیْ الْحَرْبِ، وَالْاِصْلَاحِ بَیْنَ النَّاسِ، وَحَدِیْثِ الرَّجُلِ اِمْرَاتَہُ، وَحَدِیْثِ الْمَرْاَۃِ زَوْجَھَا، وَکَانَتْ اُمُّ کُلْثُوْمِ بِنْتُ عُقْبَۃَ مِنَ الْمُھَاجِرَاتِ اللَّاتِیْ بَایَعْنَ رَسُوْ لَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۷۸۱۵)

۔ سیدہ ام کلثوم بنت عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ جھوٹا نہیں ہے ، جو لوگوں کے درمیان صلح کراتا ہے اور خیر کو آگے پہنچاتا ہے یا اچھی بات کرتا ہے۔ سیدہ ام کلثوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نہیں سنا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں کو گفتگو میں جھوٹ بولنے کی رخصت دی ہو، ما سوائے تین امور کے، جنگ میں، لوگوں کے ما بین اصلاح کرتے وقت اور خاوند کااپنی بیوی اور بیوی کا اپنے خاوند سے گفتگو کرتے وقت۔ سیدہ ام کلثوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ان مہاجر خواتین میں سے تھیں، جنہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیعت کی تھی۔
Haidth Number: 9898
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۸۹۸) تخریج: حدیث صحیح دون قولہ: قالت: ولم اسمعہ یرخص فی شیء …۔ فالصواب انھا زیادۃ مدرجۃ من کلام الزھری، بُیِّن ذالک فی روایۃ مسلم، أخرج المرفوع منہ البخاری: ۲۶۹۲، ورواہ مسلم: ۲۶۰۵ و بین أَن العبارۃ المدرجۃ ھی من کلام الزھری (انظر: ۲۷۲۷۲)

Wazahat

Not Available