Blog
Books
Search Hadith

پانی کی عدم موجودگی میں نفاس اور حیض والی خواتین اور جنابت والے لوگوں پر تیمم کے واجب ہونے کا بیان، اگرچہ ان کو کئی مہینے ٹھہرنا پڑے

۔ (۹۹۵)۔ عَنْ نَاجِیَۃَ الْعَنَزِیِّ قَالَ: تَدَارَاَ عَمَّارُ (بْنُ یَاسِرٍ) وَعَبْدُ اللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍؓ فِی التَّیَمُّمِ، فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: لَوْ مَکَثْتُ شَہْرًا لَا أَجِدُ فِیْہِ الْمَائَ لَمَا صَلَّیْتُ، فَقَالَ لَہُ عَمَّارٌ: أَمَا تَذْکُرُ اِذْ کُنْتُ أَنَا وَأَنْتَ فِی الْاِبِلِ فَأَجْنَبْتُ فَتَمَعَّکْتُ تَمَعُّکَ الدَّابَّۃِ، فَلَمَّا رَجَعْتُ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَخْبَرْتُہُ بِالَّذِیْ صَنَعْتُ فَقَالَ: ((اِنَّمَا کَانَ یَکْفِیْکَ التَّیَمُّمُ۔)) (مسند أحمد: ۱۸۵۰۵)

ناجیہ عنزی کہتے ہیں: تیمم کے سلسلے میں سیدنا عمار بن یاسر ؓاور سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓکا ایک دوسرے سے اختلاف ہو گیا، سیدنا عبد اللہ نے کہا: اگر مجھے ایک ماہ تک ٹھہرنا پڑے اور پانی نہ ملے تومیں تو نماز نہیں پڑھوں گا۔ سیدنا عمارؓ نے ان سے کہا: کیا تم کو یاد ہے کہ جب میں اور تم اونٹوں میں تھے اور مجھے جنابت لاحق ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے میں چوپائے کی طرح مٹی میں لیٹا تھا، پھر جب میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی طرف لوٹا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اپنے کیے کی خبر دی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: صرف تجھے تیمم کافی تھا۔
Haidth Number: 995
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۹۵) اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، ناجیۃ العنزی لم یسمع من عمار۔ أخرجہ النسائی: ۱/۱۶۶ (انظر: ۱۸۳۱۵)

Wazahat

Not Available