Blog
Books
Search Hadith

شرعی مصلحت کی خاطر شعروں کے جواز کا بیان

۔ (۹۹۴۷)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((مَا اُبَالِیْ مَا اَتَیْتُ، وَمَا رَکِبْتُ، اِذَا اَنَا شَرِبْتُ تِرْیَاقًا، وَتَعَلَّقْتُ تَمِیْمَۃً، اَوْ قُلْتُ الشِّعْرَ مِنْ قِبَلِ نَفْسِیْ۔)) (مسند احمد: ۷۰۸۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب میں تریاق پی لوں گا اور تمیمہ لٹکا لوں گا یا اپنی طرف سے شعر کہہ لوں گا تو پھر میں اس چیز کی کوئی پرواہ نہیں کروں گا کہ میں کدھر جا رہا ہوں اور کس چیز پر سوار ہو رہا ہوں۔
Haidth Number: 9947
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۹۴۷) تخریج: اسنادہ ضعیف، عبدالرحمن بن رافع التنوخی، قال البخاری: فی حدیثہ مناکیر، أخرجہ ابوداود: ۳۸۶۹ (انظر: ۷۰۸۱)

Wazahat

فوائد:… تریاق وہ معجون اور دوا ہوتی ہے، جو زہر کے اثر کو ختم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے، اس کی مختلف قسمیں ہوتی ہے، بعض قسموں میں سانپ کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی استعمال کیے جاتے ہیں اور بعض قسموں میں صرف جائز چیزیں مستعمل ہوتی ہیں۔ اس باب کی احادیث سے ثابت ہوا کہ جنگ کے موقع پر اور حکمت و دانائی والے اشعار پڑھنا جائز ہیں۔