Blog
Books
Search Hadith

لبید اور امیہ بن ابی صلت کے اشعار کا بیان

۔ (۹۹۵۲)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ ) قَالَ: قَالَ الشَّرِیْدُ کُنْتُ رَدِفًا لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ لِیْ: ((اَمَعَکَ مِنْ شِعْرِ اُمَیَّۃَ ابْنِ اَبِیْ الصَّلْتِ شَیْئٌ؟)) قُلْتُ: نَعَمْ، فَقَالَ: ((اَنْشِدْنِیْ۔)) فَاَنْشَدْتُہُ بَیْتًا، فَلَمْ یَزَلْیَقُوْلُ لِیْ کُلَّمَا اَنْشَدْتُہُ بَیْتًا: ((اِیْہِ۔)) حَتّٰی اَنْشَدْتُہُ مِائَۃَ بَیْتٍ، قَالَ: ثُمَّ سَکَتَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَسَکَتُّ۔ (مسند احمد: ۱۹۶۹۶)

۔ (دوسری سند) سیدنا شرید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ردیف تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’کیا تجھے امیہ بن ابی صلت کے کچھ اشعار یاد ہیں؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے سناؤ۔ پس میں نے ایک شعر پڑھا، جب بھی میں ایک شعر سے فارغ ہوتا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: اور سناؤ۔ یہاں تک کہ میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سو اشعار سنا دیئے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش ہو گئے اور میں بھی خاموش ہو گیا۔
Haidth Number: 9952
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۹۵۲) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد:… آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے توحید پر مشتمل اشعار سنے ہیں، حالانکہ یہ غیر مسلموں کے مرتب تھے۔