Blog
Books
Search Hadith

نماز میں اشارے سے سلام کے جواب دینے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ،‏‏‏‏ عَنْ جَابِرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي،‏‏‏‏ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ،‏‏‏‏ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّكَ سَلَّمْتَ عَلَيَّ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي،‏‏‏‏ وَإِنَّمَا هُوَ مُوَجَّهٌ يَوْمَئِذٍ إِلَى الْمَشْرِقِ .

It was narrated that Jabir said: The Messenger of Allah (ﷺ) sent me on an errand then I came back to him while he was praying. I greeted him with the salam and he gestured to me. When he finished he called me and said: 'You greeted me with Salam just now and I was praying.' And he was facing toward the east that day.

جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسی ضرورت کے لیے بھیجا، جب میں  ( واپس آیا تو )  میں نے آپ کو نماز پڑھتے ہوئے پایا، تو میں نے  ( اسی حالت میں )  آپ کو سلام کیا، تو آپ نے مجھے اشارے سے جواب دیا، جب آپ نماز پڑھ چکے تو مجھے بلایا، اور فرمایا:  تم نے ابھی مجھے سلام کیا تھا، اور میں نماز پڑھ رہا تھا ، اور اس وقت آپ پورب کی طرف رخ کیے ہوئے تھے ۱؎۔
Haidth Number: 1190
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1190

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ۷ (۵۴۰)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۵۹ (۱۰۱۸)، مسند احمد ۳/۳۳۴، (تحفة الأشراف: ۲۹۱۳) (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: مقصود یہ ہے کہ اس وقت آپ کا چہرہ قبلہ کی طرف نہیں تھا اس لیے مجھے یہ اندازہ نہیں ہو سکا کہ آپ نماز میں ہیں، اس لیے آپ نے بعد میں بلا کر وضاحت کی، اور پورب کی طرف رخ ہونے کی وجہ یہ تھی کہ آپ اس وقت اپنی سواری پر تھے، اور سواری قبلہ سے پورب کی طرف متوجہ ہو گئی تھی۔