Blog
Books
Search Hadith

وضو کے بچے ہوئے پانی کو کام میں لانے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ جَابِرًا، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ مَرِضْتُ فَأَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ يَعُودَانِي فَوَجَدَانِي قَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَبَّ عَلَيَّ وَضُوءَهُ .

Ibn Al-Munkadir said: I heard Jabir say: 'I fell sick, and the Messenger of Allah (ﷺ) and Abu Bakr came to visit me. They found me unconscious, so the Messenger of Allah (ﷺ) performed Wudu' and poured his Wudu' water over me.'

جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں بیمار ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ میری عیادت کے لیے آئے، دونوں نے مجھے بیہوش پایا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، پھر آپ نے اپنے وضو کا پانی میرے اوپر ڈالا ۱؎۔
Haidth Number: 138
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 138

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المرضی ۵ (۵۶۵۱) مطولاً، الفرائض ۱ (۶۷۲۳) مطولاً، الاعتصام ۸ (۷۳۰۹)، صحیح مسلم/الفرائض ۲ (۱۶۱۶) مطولاً، سنن ابی داود/فیہ ۲ (۲۸۸۶) مطولاً، سنن الترمذی/الفرائض ۷ (۲۰۹۷)، التفسیر ۵ (۳۰۱۵)، سنن ابن ماجہ/الفرائض، الجنائز ۱ (۱۴۳۶)، ۵ (۲۷۲۸)، (تحفة الأشراف: ۳۰۲۸)، مسند احمد ۳/۳۰۷، سنن الدارمی/الطہارة ۵۶ (۷۶۰) (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: یعنی جو پانی وضو سے بچ رہا تھا اسے میرے اوپر ڈالا، یہ تفسیر باب کے مناسب ہے، یا جو پانی وضو میں استعمال ہوا تھا اس کو اکٹھا کر کے ڈالا، ایسی صورت میں کہا جائے گا کہ جب ماء مستعمل سے نفع اٹھانا جائز ہے تو بچے ہوئے پانی سے نفع اٹھانا بطریق اولیٰ جائز ہو گا۔