Blog
Books
Search Hadith

مونچھ کو خوب کترنے اور داڑھیوں کو چھوڑ دینے کا بیان

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَأَعْفُوا اللِّحَى .

It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet (ﷺ) said: Trim the mustache and let the beard grow.

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  مونچھوں کو خوب کترو ۱؎، اور داڑھیوں کو چھوڑے رکھو  ۲؎۔
Haidth Number: 15
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 15

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الطہارة ۱۶ (۲۵۹)، (تحفة الأشراف: ۸۱۷۷)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس ۶۴ (۵۸۹۲)، ۶۵ (۵۸۹۳)، سنن ابی داود/الترجل ۱۶ (۴۱۹۹)، سنن الترمذی/الأدب ۱۸ (۲۷۶۳)، ط: الشعر ۱ (۱)، مسند احمد ۲/۱۶، ۵۲، ۱۵۷ یہ حدیث مکرر، دیکھئے: ۵۰۴۸، ۵۲۲۸)، «ولفظہ عند أبي داود ومالک: أمر بإحفاء الشوارب وإعفاء اللحی» (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: «أحفو» کے معنی کاٹنے میں مبالغہ کرنے کے ہیں۔ ۲؎: داڑھی کے لیے صحیحین کی روایتوں میں پانچ الفاظ استعمال ہوئے ہیں: «اعفوا، أو فوا، أرخو» اور «وفروا» ان سب کے معنی ایک ہی ہیں یعنی: داڑھی کو اپنے حال پر چھوڑے رکھو، البتہ ابن عمر اور ابوہریرہ وغیرہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے عمل سے یہ ثابت ہے کہ وہ ایک مٹھی کے بعد زائد بال کو کاٹا کرتے تھے، جب کہ یہی لوگ «إعفاء اللحیۃ» کے راوی بھی ہیں، گویا کہ ان کا یہ فعل لفظ «إعفائ» کی تشریح ہے، اسی لیے ایک مٹھی کی مقدار بہت سے علماء کے نزدیک فرض ہے اس لیے ایک مٹھی سے کم کی داڑھی خلاف سنت ہے۔