Blog
Books
Search Hadith

وضو کے زیور کا بیان۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمَقْبُرَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، ‏‏‏‏‏‏وَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ إِخْوَانَنَا ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَلَسْنَا إِخْوَانَكَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ بَلْ أَنْتُمْ أَصْحَابِي، ‏‏‏‏‏‏وَإِخْوَانِي الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏كَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ يَأْتِي بَعْدَكَ مِنْ أُمَّتِكَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ لِرَجُلٍ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ فِي خَيْلٍ بُهْمٍ دُهْمٍ، ‏‏‏‏‏‏أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ بَلَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنَ الْوُضُوءِ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ .

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) went out to the graveyeard and said: Peace be upon you, abode of believing people. If Allah wills, we shall join you soon. Would that I had seen our brothers. They said: O Messenger of Allah, are we not your brother? He said: You are my Companions. My brothers are those who have not come yet. And I will reach the Hawd before you. They said: O Messenger of Allah, how will you know those of your Ummah who come after you? He said: Don't you think that if a man has a horse with a white blaze and white feet among horses that are solid black, he will recognize his horse? They said: Of course. He said: They will come on the Day of Resurrection with glittering white faces and glittering white hands and feet because of Wudu', and I will reach the Hawd before them.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کی طرف نکلے اور آپ نے فرمایا: «السلام عليكم دار قوم مؤمنين وإنا إن شاء اللہ بكم لاحقون»  مومن قوم کی بستی والو! تم پر سلامتی ہو، اللہ نے چاہا تو ہم تم سے ملنے والے ہیں  میری خواہش ہے کہ میں اپنے بھائیوں کو دیکھوں ، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم لوگ آپ کے بھائی نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  تم لوگ میرے صحابہ  ( ساتھی )  ہو، میرے بھائی وہ لوگ ہیں جو ابھی  ( دنیا میں )  نہیں آئے، اور میں حوض پر ان کا پیش رو ہوں گا ، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو جو بعد میں آئیں گے کیسے پہچانیں گے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  تمہارا کیا خیال ہے؟ اگر کسی آدمی کا سفید چہرے اور پاؤں والا گھوڑا سیاہ گھوڑوں کے درمیان ہو تو کیا وہ اپنا گھوڑا نہیں پہچان لے گا؟  لوگوں نے عرض کیا: کیوں نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  وہ لوگ قیامت کے دن  ( میدان حشر میں ) اس حال میں آئیں گے کہ وضو کی وجہ سے ان کے چہرے اور ہاتھ پاؤں چمک رہے ہوں گے، اور میں حوض پر ان کا پیش رو ہوں گا  ۱؎۔
Haidth Number: 150
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 150

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الطہارة ۱۲ (۲۴۹) مطولاً، سنن ابی داود/الجنائز ۸۳ (۳۲۳۷)، سنن ابن ماجہ/ الزھد ۳۶ (۴۳۰۶)، (تحفة الأشراف: ۱۴۰۸۶)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة ۶ (۲۸)، مسند احمد ۲/۳۰۰، ۳۷۵، ۴۰۸ (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: پیش روسے مراد میر سامان ہے جو قافلے میں سب سے پہلے آگے جا کر قافلے کے ٹھہرنے اور ان کی دیگر ضروریات کا انتظام کرتا ہے، یہ امت محمدیہ کا شرف ہے کہ ان کے پیش رو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے۔