Blog
Books
Search Hadith

کافر جب اسلام لانے کا ارادہ کرے تو پہلے غسل کرے۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ ثُمَامَةَ بْنَ أُثَالٍ الْحَنَفِيَّ انْطَلَقَ إِلَى نَجْلٍ قَرِيبٍ مِنَ الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏فَاغْتَسَلَ ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، ‏‏‏‏‏‏يَا مُحَمَّدُ، ‏‏‏‏‏‏وَاللَّهِ مَا كَانَ عَلَى الْأَرْضِ وَجْهٌ أَبْغَضَ إِلَيَّ مِنْ وَجْهِكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَدْ أَصْبَحَ وَجْهُكَ أَحَبَّ الْوُجُوهِ كُلِّهَا إِلَيَّ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ خَيْلَكَ أَخَذَتْنِي وَأَنَا أُرِيدُ الْعُمْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَمَاذَا تَرَى ؟ فَبَشَّرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَمَرَهُ أَنْ يَعْتَمِرَ مُخْتَصِرٌ .

Abu Hurairah said: Thumamah bin Uthal Al-Hanafi went to fetch some water that was near the Masjid and performed Ghusl, then he entered the Masjid and said: 'Ashhadu an la ila ha ill-Allah was ashhadu anna Muhammadan 'abduhu wa rasuluh (I bear witness that there is none worthy of worship except Allah and I bear witness that Muhammad is His slave and Messenger), O Muhammad, by Allah! There was no face on the face of the Earth that was more hateful to me than your face, not now your face has become the most beloved of all faces to me. You cavalry captured me and I want to perform 'Umrah. What do you think? The Prophet (ﷺ) gave him glad tidings and told him to perform 'Umarah.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
ثمامہ بن اثال حنفی ۱؎ مسجد نبوی کے قریب پانی کے پاس آئے، اور غسل کیا، پھر مسجد میں داخل ہوئے اور کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے کوئی اس کا شریک نہیں، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، اے محمد! اللہ کی قسم میرے نزدیک روئے زمین پر کوئی چہرہ آپ کے چہرہ سے زیادہ ناپسندیدہ نہیں تھا، اور اب آپ کا چہرہ میرے لیے تمام چہروں سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہو گیا ہے، اور آپ کے گھوڑ سواروں نے مجھے گرفتار کر لیا ہے، اور حال یہ ہے کہ میں عمرہ کرنا چاہتا ہوں تو اب آپ کا کیا خیال ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بشارت دی، اور حکم دیا کہ وہ عمرہ کر لیں،  ( یہ حدیث یہاں مختصراً مذکور ہے ) ۔
Haidth Number: 189
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 189

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ۷۶ (۴۶۲) مختصرًا، الخصومات ۷ (۲۴۲۲) مختصرًا، المغازي ۷۰ (۴۳۷۲) مطولاً، صحیح مسلم/الجھاد ۱۹ (۱۷۶۴)، سنن ابی داود/الجھاد ۱۲۴ (۲۶۷۹)، (تحفة الأشراف: ۱۳۰۰۷)، مسند احمد ۲/۴۵۲، ۴۸۳، وسیأتی بعضہ برقم: ۷۱۳ (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: یمامہ کے قبیلہ بنو حنیفہ کے ایک فرد تھے، اپنی قوم کے سردار بھی تھے، عمرہ کی ادائیگی کے لیے نکلے تھے، راستے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گشتی سواروں نے گرفتار کر لیا، اور انہیں مدینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں لے آئے، اور انہیں مسجد نبوی کے ایک ستون سے باندھ دیا گیا، تین دن کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں آزاد کر دیا جس سے متاثر ہو کر وہ اسلام لے لائے۔