Blog
Books
Search Hadith

باب: الگ الگ مال کو ملانے اور ملے ہوئے مال کو الگ الگ کرنے کا بیان۔

أخبرنا هناد بن السري عن هشيم عن هلال بن خباب عن ميسرة أبي صالح عن سويد بن غفلة قال:‏‏‏‏ أتانا مصدق النبي صلى الله عليه وسلم فأتيته فجلست إليه فسمعته يقول إن في عهدي أن لا نأخذ راضع لبن ولا نجمع بين متفرق ولا نفرق بين مجتمع فأتاه رجل بناقة كوماء فقال خذها فأبى.‏

It was narrated that Suwaid bin Ghafalah said: The Zakah collector of the prophet came to us, and I went to him, sat with him, and heard him say: In my contract it says that we should not take any sucking young, nor combine what is separate, nor separate what is combined.' A man brought a she-camel with a big hump to him and said: 'Take it, but he refused. (Daif)

سوید بن غفلہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا محصل ( زکاۃ ) ہمارے پاس آیا، میں آ کر اس کے پاس بیٹھا تو میں نے اسے کہتے ہوئے سنا کہ میرے عہد و قرار میں یہ بات شامل ہے کہ ہم دودھ پلانے والے جانور نہ لیں۔ اور نہ الگ الگ مال کو یکجا کریں، اور نہ یکجا مال کو الگ الگ کریں۔ پھر ان کے پاس ایک آدمی اونچی کوہان کی ایک اونٹنی لے کر آیا، اور کہنے لگا: اسے لے لو، تو اس نے انکار کیا ۱؎۔
Haidth Number: 2459
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 2457

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الزکاة۴ (۱۵۷۹)، سنن ابن ماجہ/الزکاة۱۱ (۱۸۰۱)، (تحفة الأشراف: ۱۵۵۹۳)، مسند احمد (۴/۳۱۵)، سنن الدارمی/الزکاة ۸ (۱۶۷۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : کیونکہ محصل زکاۃ کو بہترین مال لینے سے منع کیا گیا ہے، اسے درمیانی مال میں سے لینا چاہیئے۔