Blog
Books
Search Hadith

باب: صاع کتنے مد کا ہوتا ہے۔

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا الْقَاسِمُ وَهُوَ ابْنُ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْجُعَيْدِ،‏‏‏‏ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدًّا، ‏‏‏‏‏‏وَثُلُثًا بِمُدِّكُمُ الْيَوْمَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ زِيدَ فِيهِ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ:‏‏‏‏ وحَدَّثَنِيهِ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ.

It was narrated from Al-Ju'aid: I heard As-Sa'ib bin Yazid say: 'During the time of Allah's messenger, the Sa' was equal to a Mudd and third of the Mudd you use today, and the Sa' of today has become large. ' (Sahih) Abu 'Abdur-Rahman (An-Nasa'i) said: And Ziyad bin Ayyub narrated it to me.

سائب بن یزید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک صاع تمہارے آج کے مد سے ایک مد اور ایک تہائی مد اور کچھ زائد کا تھا۔ اور ابوعبدالرحمٰن فرماتے ہیں: اس حدیث کو مجھ سے زیاد بن ایوب نے بیان کیا ہے۔
Haidth Number: 2521
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 2519

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الکفارات ۵ (۶۷۱۲)، والاعتصام ۱۶ (۷۳۳۰)، (تحفة الأشراف: ۳۷۹۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : امام مالک، امام شافعی اور جمہور علماء کے نزدیک ایک صاع پانچ رطل اور تہائی رطل کا ہوتا ہے، اور امام ابوحنیفہ اور صاحبین کے نزدیک ایک صاع آٹھ رطل کا ہوتا ہے، لیکن جب امام ابویوسف کا امام مالک سے مناظرہ ہوا اور امام مالک نے انہیں اہل مدینہ کے وہ صاع دکھلائے جو موروثی طور سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے چلے آ رہے تھے تو انہوں نے جمہور کے قول کی طرف رجوع کر لیا۔ اور موجودہ وزن سے ایک صاع لگ بھگ ڈھائی کیلو کا ہوتا ہے مدینہ کے بازاروں میں جو صاع اس وقت بنتا ہے، یا مشائخ سے بالسند جو صاع متوارث ہے اس میں گی ہوں ڈھائی کیلو ہی آتا ہے۔