Blog
Books
Search Hadith

باب: صدقہ خریدنے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا بِشْرٌ، ‏‏‏‏‏‏وَيَزِيدُ قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ عَتَّابَ بْنَ أَسِيدٍ أَنْ يَخْرُصَ الْعِنَبَ، ‏‏‏‏‏‏فَتُؤَدَّى زَكَاتُهُ زَبِيبًا كَمَا تُؤَدَّى زَكَاةُ النَّخْلِ تَمْرًا .

It was narrated from Sa'eed bin Al-Musayyab: That the Messenger of Allah told 'Attab bin Usaid to estimate the (harvest of) grapes, and to pay Zakah in raisins, just as the Zakah on date palms is given in died dates.

تابعی سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عتاب بن اسید کو ( درخت پر لگے ) انگور کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا تاکہ اس کی زکاۃ کشمش سے ادا کی جا سکے، جیسے درخت پر لگی کھجوروں کی زکاۃ پکی کھجور سے ادا کی جاتی ہے ۱؎۔
Haidth Number: 2619
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(حدیث کی سند میں ارسال ہے، اور یہ سعید بن مسیب کی مرسل ہے، اور یہ بات معلوم ہے کہ سب سے صحیح مراسیل سعید بن مسیب ہی کی ہیں)

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الزکاة۱۳ (۱۶۰۳)، سنن الترمذی/الزکاة۱۷ (۶۴۴)، سنن ابن ماجہ/۱۸ (۱۸۱۹)، (تحفة الأشراف: ۹۷۴۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : بظاہر اس حدیث کا تعلق اس کے باب ”صدقہ خریدنے کا بیان“ سے نظر نہیں آتا، ممکن ہے کہ مؤلف کی مراد یہ ہو کہ ”جب درخت پر لگے پھل کا تخمینہ لگا کر مالک کے گھر میں موجود کھجور سے اس کی زکاۃ لے لی گئی تو گویا یہ بیع ہو گئی“، اور تب عمر رضی الله عنہ کے واقعہ میں ممانعت تنزیہ پہ محمول کی جائے گی، واللہ اعلم۔