Blog
Books
Search Hadith

باب: حج کی فضیلت کا بیان۔

أَخْبَرَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْمَرْوَزِيُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ وَهُوَ ابْنُ عِيَاضٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَازِمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَة، ‏‏‏‏‏‏قَال:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ حَجَّ هَذَا الْبَيْتَ فَلَمْ يَرْفُثْ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَفْسُقْ، ‏‏‏‏‏‏رَجَعَ كَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّهُ .

It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah said: 'Whoever performs pilgrimage to this House, and does not Yarfuth (utter any obscenity or commit sin), will go back as (on the day) his nother bore him.'''(sahih)

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اس گھر ( یعنی خانہ کعبہ ) کا حج کیا، نہ بیہودہ بکا ۱؎ اور نہ ہی کوئی گناہ کیا، تو وہ اس طرح ( پاک و صاف ہو کر ) ۲؎ لوٹے گا جس طرح وہ اس وقت تھا جب اس کی ماں نے اسے جنا تھا“۔
Haidth Number: 2628
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 2627

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج۴ (۱۵۲۱)، والمحصر۹ (۱۸۱۹)، ۱۰ (۱۸۲۰)، صحیح مسلم/الحج ۷۹ (۱۳۵۰)، سنن الترمذی/ الحج۲ (۸۱۱)، سنن ابن ماجہ/الحج ۳ (۲۸۸۹)، (تحفة الأشراف: ۱۳۴۳۱)، مسند احمد (۲/۲۲۹، ۴۱۰، ۴۸۴، ۴۹۴)، سنن الدارمی/المناسک ۷ (۱۸۳۷)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : «رفث» : کے اصل معنی ہیں جماع کرنا یہاں مراد فحش گوئی، بیہودگی، اور بیوی سے زبان سے جنسی خواہش کی آرزو کرنا ہے دوران حج چونکہ بیوی سے ہمبستری ممنوع ہے اس لیے اس موضوع پر بیوی سے گفتگو اور دل لگی کی بات بھی ناپسندیدہ ہے اور «فسق» سے نافرمانی اور لوگوں سے لڑائی جھگڑا کرنا مراد ہے۔ ۲؎ : یہ پاگیزگی صرف ان صغیرہ گناہوں سے ہوتی ہے جن کا تعلق حقوق اللہ سے ہے ورنہ حقوق اللہ سے متعلق بڑے بڑے گناہ اور اسی طرح حقوق العباد سے متعلق کوتاہیاں خالص توبہ اور ادائیگی حقوق کے بغیر معاف نہیں ہوں گی۔