Blog
Books
Search Hadith

باب: بیداء کا بیان۔

أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا النَّضْرُ وَهُوَ ابْنُ شُمَيْلٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْحَسَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ ابْنِ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الظُّهْرَ بِالْبَيْدَاءِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَكِبَ وَصَعِدَ جَبَلَ الْبَيْدَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَهَلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ حِينَ صَلَّى الظُّهْرَ .

It was narrated from Anas bin Malik that: the Messenger of Allah prayed Zuhr in Al-Baida then he rode up the mountain of Al-Baida; and began the Talbiyah for Hajj and 'Umrah, when he had prayed Zuhr (Daif)

انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز بیداء میں پڑھی، پھر سوار ہوئے اور بیداء پہاڑ پر چڑھے، اور ظہر کی نماز پڑھ کر حج و عمرے کا احرام باندھا۔
Haidth Number: 2663
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

متابعات سے تقویت پاکر یہ روایت صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ’’حسن بصری‘‘ مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں، دیکھئے صحیح ابی داود ج۶/ص ۱۹، ۲۰ رقم ۱۵۵۵، ۱۵۵۶

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الحج ۲۱ (۱۷۷۴)، (تحفة الأشراف: ۵۲۴)، مسند احمد (۳/۲۰۷)، ویأتی عند المؤلف بأرقام ۲۷۵۶، ۲۹۳۴

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : بیداء چٹیل میدان کو کہتے ہیں اور یہاں ذوالحلیفہ کے قریب ایک مخصوص جگہ مراد ہے آگے بھی اس لفظ سے یہی جگہ مراد ہو گی، اور جہاں تک آپ کے بیداء میں ظہر کی نماز پڑھنے کا معاملہ ہے تو کسی راوی سے وہم ہو گیا ہے، انس رضی الله عنہ ہی سے بخاری (کتاب الحج، ۲۷) میں مروی ہے کہ آپ نے ظہر مدینہ میں چار پڑھی اور عصر ذوالحلیفہ میں دو پڑھی، اور نماز کے بعد ہی احرام باندھ لیا، یعنی حج و عمرہ کی نیت کر کے تلبیہ پکارنا شروع کر دیا تھا، اور ہر جگہ پکارتے رہے، اب جس نے جہاں پہلی بار سنا اس نے وہیں سے تلبیہ پکارنے کی روایت کر دی، سنن ابوداؤد (کتاب الحج، ۲۱) میں عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کی مفصل روایت ان تمام اختلافات و اشکالات کو دور کر دیتی ہے۔