Blog
Books
Search Hadith

باب: اپنے (کسی دینی) بھائی کے پیام پر پیام دینے کی ممانعت کا بیان۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا يَخْطُبُ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ بَعْضٍ .

Narrated Ibn 'Umar: It was narrated from Ibn 'Umar that the Prophet said: None of you should propose marriage to a woman when someone else has already proposed to her.

عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی کسی دوسرے کے پیغام پر پیغام نہ دے“ ۱؎۔
Haidth Number: 3240
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3238

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/النکاح ۶ (۱۴۱۲)، سنن الترمذی/البیوع ۵۷ (۱۲۹۲)، (تحفة الأشراف: ۸۲۸۴)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/النکاح ۴۵ (۵۱۴۲)، سنن ابی داود/النکاح ۱۸ (۲۰۸۱)، سنن ابن ماجہ/النکاح ۱۰ (۱۸۶۷)، موطا امام مالک/النکاح ۱ (۲)، مسند احمد ۲/۱۲۴)، سنن الدارمی/النکاح ۷ (۲۲۲۲) ویأتي برقم: ۳۲۴۵

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اگر پیغام پر پیغام دینے والے کو پہلے پیغام سے متعلق علم ہے تو اس کا یہ پیغام دینا کسی صورت میں درست نہیں ہو گا، البتہ لاعلمی کی صورت میں معذور سمجھا جائے گا، چونکہ پیغام پر پیغام دینے سے مسلمانوں میں باہمی دشمنی اور عداوت پھیلے گی، اور اسلامی معاشرہ کو اسلام، ان عیوب سے صاف ستھرا رکھنا چاہتا ہے، اسی لیے پیغام پر پیغام دینا اسلام کی نظر میں حرام ٹھہرا تاکہ بغض و عداوت سے اسلامی معاشرہ پاک و صاف رہے۔