Blog
Books
Search Hadith

باب: دل سے نہیں بلکہ زبان سے جھوٹی قسم کھانے والے کے حکم کا بیان۔

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي وَائِلٍ،‏‏‏‏ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا نُسَمَّى السَّمَاسِرَةَ،‏‏‏‏ فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَبِيعُ،‏‏‏‏ فَسَمَّانَا بِاسْمٍ هُوَ خَيْرٌ مِنَ اسْمِنَا،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ،‏‏‏‏ إِنَّ هَذَا الْبَيْعَ يَحْضُرُهُ الْحَلِفُ،‏‏‏‏ وَالْكَذِبُ،‏‏‏‏ فَشُوبُوا بَيْعَكُمْ بِالصَّدَقَةِ .

It was narrated that Qais bin Abi Gharazah said: At the time of the Messenger of Allah we used to be called Samasir (brokers). The Messenger of Allah came to us when we were selling and called us by a name that was better than that. He said: 'O merchants (Tujjar), this selling involves lies and (false) oaths, so mix some charity with it.'

قیس بن ابی غرزہ غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
کہ ہمیں «سماسر»  ( دلال )  کہا جاتا تھا، ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے اور ہم خرید و فروخت کر رہے تھے تو آپ نے ہمیں ہمارے نام سے بہتر ایک نام دیا، آپ نے فرمایا:  اے تاجروں کی جماعت! خرید و فروخت میں قسم اور جھوٹ ۱؎ بھی شامل ہو جاتی ہیں تو تم اپنی خرید و فروخت میں صدقہ ملا لیا کرو ۔
Haidth Number: 3828
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3797

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/البیوع ۱ (۳۳۲۷)، سنن الترمذی/البیوع ۴ (۱۲۰۸)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۳ (۲۱۴۵)، (تحفة الأشراف: ۱۱۱۰۳)، مسند احمد (۴/۶، ۲۸۰)، ویأتي فیما یلي: ۳۸۲۹، ۳۸۳۱، وفي البیوع ۷ برقم: ۴۴۶۸ (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎؎: یعنی خرید و فروخت میں بعض دفعہ بغیر ارادے اور قصد کے بعض ایسی باتیں زبان پر آ جاتی ہیں جو خلاف واقع ہوتی ہیں تو کچھ صدقہ و خیرات کر لیا کرو تاکہ وہ ایسی چیزوں کا کفارہ بن جائے۔