Blog
Books
Search Hadith

باب: نذر پوری کرنے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا خَالِدٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ،‏‏‏‏ عَنْ زَهْدَمٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ يَذْكُرُ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ خَيْرُكُمْ قَرْنِي،‏‏‏‏ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ،‏‏‏‏ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ،‏‏‏‏ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ،‏‏‏‏ فَلَا أَدْرِي أَذَكَرَ مَرَّتَيْنِ بَعْدَهُ أَوْ ثَلَاثًا،‏‏‏‏ ثُمَّ ذَكَرَ:‏‏‏‏ قَوْمًا يَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ،‏‏‏‏ وَيَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ،‏‏‏‏ وَيُنْذِرُونَ وَلَا يُوفُونَ،‏‏‏‏ وَيَظْهَرُ فِيهِمُ السِّمَنُ . قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ:‏‏‏‏ هَذَا نَصْرُ بْنُ عِمْرَانَ أَبُو جَمْرَةَ.

Imran bin Husain said: The Messenger of Allah said: 'The best of you are my generation, then those who come after them, then those whom after them, then those who come after them.' -I do not know if he said two times after him or three. Then he mentioned some people who betray and cannot be trusted, who bear witness without being asked to do so, who make vows and do not fulfill them, and fatness will prevail among them.

عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  تم میں سے زیادہ اچھے اور بہتر لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد کے ہیں ، مجھے نہیں معلوم کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «ثم الذين يلونهم» کا ذکر دو بار کیا یا تین بار، پھر آپ نے ان لوگوں کا ذکر کیا جو خیانت کریں گے اور انہیں امین  ( امانت دار )  نہیں سمجھا جائے گا، گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی نہیں مانگی جائے گی اور نذر مانیں گے اور اسے پورا نہیں کریں گے اور ان لوگوں میں موٹاپا ظاہر ہو گا  ۱؎۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: یہ ابوجمرہ نصر بن عمران ہیں۔
Haidth Number: 3840
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3809

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشہادات ۹ (۲۶۵۱)، وفضائل الصحابة ۱ (۳۶۵۰)، الرقاق ۷ (۶۴۲۸)، الأیمان ۷ (۶۶۹۵)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ۵۲ (۲۵۳۵)، (تحفة الأشراف: ۱۰۸۲۷)، سنن ابی داود/السنة ۱۰ (۴۶۵۷)، سنن الترمذی/الفتن ۴۵ (۲۲۲۳)، والشہادات ۴ (۲۳۰۲)، مسند احمد (۴/۴۲۶، ۴۲۷، ۴۳۶) (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: کیونکہ جواب دہی کا خوف ان کے دلوں سے جاتا رہے گا، عیش و آرام کے عادی ہو جائیں گے اور دین و ایمان کی فکر جاتی رہے گی جو ان کے مٹاپے کا سبب ہو گی۔