Blog
Books
Search Hadith

باب: مزارعت (بٹائی) کے سلسلے میں وارد مختلف الفاظ اور عبارتوں کا ذکر۔

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمْ أَعْلَمْ شُرَيْحًا كَانَ يَقْضِي فِي الْمُضَارِبِ إِلَّا بِقَضَاءَيْنِ:‏‏‏‏ كَانَ رُبَّمَا قَالَ لِلْمُضَارِبِ:‏‏‏‏ بَيِّنَتَكَ عَلَى مُصِيبَةٍ تُعْذَرُ بِهَا ، ‏‏‏‏‏‏وَرُبَّمَا قَالَ لِصَاحِبِ الْمَالِ:‏‏‏‏ بَيِّنَتَكَ أَنَّ أَمِينَكَ خَائِنٌ،‏‏‏‏ وَإِلَّا فَيَمِينُهُ بِاللَّهِ مَا خَانَكَ .

It was narrated that Muhammad said: I do not know that Shuraih ever ruled on Mudarabah disputes except in two ways. He would say to the Mudarib (the one who contributed his labor to the partnership): 'You must provide proof that a calamity befell you so that you may be excused.' Or he would say to the one who invested his money in the partnership: 'You must provide proof that your trustee betrayed his trust, otherwise his oath sworn by Allah that he did not betray you is sufficient.'

محمد بن سیرین کہتے ہیں کہ
مجھے معلوم ہے کہ شریح مضارب ۱؎ کے سلسلے میں صرف دو طرح کے فیصلے دیتے تھے، کبھی مضارب سے کہتے کہ تم اس مصیبت پر گواہ لے کر آؤ جس کی وجہ سے تم معذور قرار دیئے جاؤ، اور کبھی صاحب مال سے کہتے: تم اس بات کا گواہ لے کر آؤ کہ تمہارے امین  ( مضارب )  نے خیانت کی ہے۔ ورنہ اس سے اللہ کی قسم لی جائے گی کہ اس نے خیانت نہیں کی ہے۔
Haidth Number: 3967
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3935

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۱۸۸۰۱) (صحیح الإسناد)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: مضارب (راء کے زیر کے ساتھ) اسے کہتے ہیں جو کسی دوسرے کے مال سے تجارت کرے یعنی محنت اس شخص کی ہو اور پیسہ کسی اور کا۔