Blog
Books
Search Hadith

باب:

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ مُعَاذٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو رَمْلَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا مِخْنَفُ بْنُ سُلَيْمٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَا نَحْنُ وُقُوفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا أَيُّهَا النَّاسُ،‏‏‏‏ إِنَّ عَلَى أَهْلِ بَيْتٍ فِي كُلِّ عَامٍ أَضْحَاةً وَعَتِيرَةً . قَالَ مُعَاذٌ:‏‏‏‏ كَانَ ابْنُ عَوْنٍ يَعْتِرُ أَبْصَرَتْهُ عَيْنِي فِي رَجَبٍ.

Mikhnaf bin Sulaim said: While we were standing with the Messenger of Allah at 'Arafat, he said: 'O people, it is upon each family to offer a sacrifice (Udhiyah) and an 'Atirah each year. (One of the narrators) Muadh said: Ibn 'Awn used to offer slaughter the 'Atirah, and I saw that with my own eyes during Rajab. (Daif)

مخنف بن سلیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
ہم عرفہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران آپ نے فرمایا: ”لوگو! ہر گھر والے پر ہر سال قربانی اور عتیرہ ہے“ ۱؎۔ معاذ کہتے ہیں: ابن عون رجب میں عتیرہ کرتے تھے، ایسا میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
Haidth Number: 4229
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4224

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الضحایا ۱(۲۷۸۸)، سنن الترمذی/الضحایا ۱۹ (۱۵۱۸)، سنن ابن ماجہ/الضحایا ۲ (۳۱۲۵)، (تحفة الأشراف: ۱۱۲۴۴)، مسند احمد (۴/۲۱۵، ۵/۷۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : فرع اور عتیرہ کے سلسلے میں مروی تمام احادیث کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ دونوں ایام جاہلیت میں جاہلی انداز میں انجام دیئے جاتے تھے جس میں شرک کی ملاوٹ ہوتی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام میں ان کو جائز قرار تو دیا، مگر وہ شرک و کفر سے خالی اور جاہلی عادات کی مشابہت سے دور ہو، اور اگر نہ انجام دیئے جائیں تو بہتر ہے، خاص طور پر فرع کو اگر چھوڑ رکھا جائے تو یہ جانور بڑا ہو کر زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے، واللہ اعلم (دیکھئیے اگلی روایات)۔