Blog
Books
Search Hadith

باب: درخت کے پھل کو توڑے ہوئے پھلوں سے بیچنے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ الزُّهْرِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ سَالِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ نَهَى عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ . (حديث مرفوع) (حديث موقوف) وقَالَ وقَالَ ابْنُ عُمَرَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا .

It was narrated from Salim, from his father, that: the Prophet forbade selling fresh dates still on the tree for dried dates. Ibn 'Umar said: Azid bin Thabit narrated to me, that Allah's Messenger permitted that in the case o 'Ayaya '

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے درخت کے پھل ( کھجور ) توڑے ہوئے پھلوں ( کھجور ) سے بیچنے سے منع فرمایا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: مجھ سے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع عرایا میں اجازت عطا فرمائی ۱؎۔
Haidth Number: 4536
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4532

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۴۵۲۴، وحدیث زید بن ثابت وقد أخرجہ: صحیح البخاری/البیوع ۷۵ (۲۱۷۳)، ۸۲ (۲۱۸۴، ۲۱۸۸)، ۸۴ (۲۱۹۲)، المساقاة ۱۷ (۲۳۸۰)، صحیح مسلم/البیوع ۱۴ (۱۵۳۹)، سنن الترمذی/البیوع ۶۳ (۱۳۰۰، ۱۳۰۲)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۵۵ (۲۲۶۸، ۲۲۶۹)، (تحفة الأشراف: ۳۷۲۳، موطا امام مالک/البیوع ۹ (۱۴)، مسند احمد (۲/۵، ۸، ۵/۱۸۲، ۱۸۶، ۱۸۸، ۱۹۰)، سنن الدارمی/البیوع ۲۴ (۲۶۰۰)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۴۵۴۰، ۴۵۴۲- ۴۵۴۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : عرایا : عریا کی شکل یہ ہوتی تھی کہ باغ کا مالک کسی غریب ومسکین کو درختوں کے درمیان سے کوئی درخت صدقہ کر دیتا تھا، تو ایسے میں اگر مسکین اور اس کے بال بچوں کے باغ میں باربار آنے جانے سے مالک کو تکلیف ہوتی ہو تو اس کو یہ اجازت دی گئی کہ اس درخت پر لگے پھل (تر کھجور) کے بدلے توڑی ہوئی کھجور کا اندازہ لگا کر دیدے، یہ ضرورت کے تحت خاص اجازت ہے۔ عام حالات میں اس طرح کی بیع جائز نہیں۔