Blog
Books
Search Hadith

باب: «اعراب» ”(دیہاتیوں) نے کہا ہم ایمان لائے اے رسول! آپ کہہ دیجئیے تم لوگ ایمان نہیں لائے لیکن تم یہ کہو کہ ہم اسلام لے آئے ہیں“ کی تفسیر۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ بِشْرِ بْنِ سُحَيْمٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ:‏‏‏‏ أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مُؤْمِنٌ،‏‏‏‏ وَهِيَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ .

It was narrated from Bishr bin Suhaim that: The Prophet [SAW] commanded him to call out on the days of At-Tashriq that no one would enter Paradise except a believer, and that these were the days of eating and drinking.

بشر بن سحیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ ایام تشریق ( ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳ ذی الحجہ ) میں اعلان کر دیں کہ جنت میں مومن کے سوا کوئی نہیں داخل ہو گا ۱؎، اور یہ کہ یہ کھانے پینے کے دن ہیں ۲؎۔
Haidth Number: 4997
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4994

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الصیام ۳۵ (۱۷۲۰)، (تحفة الأشراف: ۲۰۱۹)، مسند احمد (۳/۴۱۵، ۴/۳۳۵)، سنن الدارمی/الصوم ۴۸ (۱۸۰۷)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی : جنت میں پہلی مرتبہ ہی داخل ہونے کا شرف کامل ایمان والوں کو ہی حاصل ہو گا۔ ۲؎ : سال کے سارے ہی دن کھانے پینے کے دن ہوں یہاں مراد یہ ہے کہ خاص طور سے کھانے پینے کے دن ہیں، یعنی ایام تشریق، قربانی کے دن ہیں۔