Blog
Books
Search Hadith

باب: سر پر بال رکھنے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ شُعْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي إِسْحَاق، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْبَرَاءِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجِلًا مَرْبُوعًا عَرِيضَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏كَثَّ اللِّحْيَةِ، ‏‏‏‏‏‏تَعْلُوهُ حُمْرَةٌ جُمَّتُهُ إِلَى شَحْمَتَيْ أُذُنَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏لَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مَا رَأَيْتُ أَحْسَنَ مِنْهُ .

It was narrated that Al-Bara' said: The Messenger of Allah [SAW] was a man of average height with broad shoulders, a thick beard and a reddish complexion, and his hair came down to his earlobes. I saw him in a red Hullah and I never saw anything more handsome than him.

براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانے قد کے، چوڑے مونڈھوں اور گھنی داڑھی والے تھے، آپ کے بدن پر کچھ سرخی ظاہر تھی، سر کے بال کان کی لو تک تھے ۱؎، میں نے آپ کو لال جوڑا پہنے ہوئے دیکھا اور آپ سے زیادہ کسی کو خوبصورت نہیں دیکھا۔
Haidth Number: 5234
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 5232

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ۲۳ (۳۵۵۱)، صحیح مسلم/الفضائل ۲۵ (۲۳۳۷)، سنن ابی داود/اللباس ۲۱ (۴۰۷۲)، الترجل ۹ (۴۱۸۴)، سنن الترمذی/الأدب ۴۷ (۲۸۱۱)، (تحفة الأشراف: ۱۸۶۹)، مسند احمد (۴/۲۸۱)، ویأتي عند المؤلف: ۵۳۱۶

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بالوں کے بارے میں متعدد و مختلف روایات وارد ہیں : آدھے کان تک، کانوں کے لو تک، کانوں کے لووں اور کندھوں کے درمیان تک، اور کندھوں تک، اور ان سب روایات میں کوئی تعارض و اختلاف نہیں ہے، بلکہ یہ مختلف حالات کی روایات ہیں، کبھی آپ نے بال کٹوائے تو آدھے کانوں تک کر لیا، اور وہ بڑھ کر کان کے لو تک ہو گئے، اور اسی حالت میں چھوڑ دیئے تو اور بڑھ گئے، کبھی اتنے ہی پر کٹوا لیا اور کبھی چھوڑ دیا تو تو کندھوں کے اوپر یا کندھوں تک ہو گئے، اب جس نے جو دیکھا وہی بیان کر دیا۔