Blog
Books
Search Hadith

بچوں کو مسجد میں لے جانے کا بیان۔

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي الْمَسْجِدِ إِذْ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْمِلُ أُمَامَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ وَأُمُّهَا زَيْنَبُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ صَبِيَّةٌ يَحْمِلُهَا فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ عَلَى عَاتِقِهِ يَضَعُهَا إِذَا رَكَعَ وَيُعِيدُهَا إِذَا قَامَ حَتَّى قَضَى صَلَاتَهُ يَفْعَلُ ذَلِكَ بِهَا .

It was narrated from 'Amr bin Sulaim Az-Zuraqi that he heard Abu Qatadah say: While we were sitting in the Masjid. The Messenger of Allah (ﷺ) came out to us carrying Umamah bint Abi Al-'As bin Ar-Rabi', whose mother was Zainab, the daughter of the Messenger of Allah (ﷺ). She was a little girl and he was carrying her. The Messenger of Allah (ﷺ) prayed with her on his shoulder, putting her down when he bowed and picking her up again when he stood up, until he completed his prayer.

ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
ہم لوگ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امامہ بنت ابی العاص بن ربیع رضی اللہ عنہ کو  ( گود میں ) اٹھائے ہوئے ہمارے پاس تشریف لائے،  ( ان کی ماں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی زینب رضی اللہ عنہا ہیں )  امامہ ایک  ( کمسن )  بچی تھیں، آپ انہیں اٹھائے ہوئے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے نماز پڑھائی، جب رکوع میں جاتے تو انہیں اتار دیتے، اور جب کھڑے ہوتے تو انہیں پھر گود میں اٹھا لیتے، ۱؎ یہاں تک کہ اسی طرح کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز پوری کی۔
Haidth Number: 712
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 712

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ۱۰۶ (۵۱۶)، الأدب ۱۸ (۵۹۹۶) مختصراً، صحیح مسلم/المساجد ۹ (۵۴۳)، سنن ابی داود/الصلاة ۱۶۹ (۹۱۷، ۹۱۸، ۹۱۹، ۹۲۰)، موطا امام مالک/السفر ۲۴ (۸۱)، (تحفة الأشراف: ۱۲۱۲۴)، مسند احمد ۵/۲۹۵، ۲۹۶، ۳۰۳، ۳۰۴، ۳۱۰، ۳۱۱، سنن الدارمی/الصلاة ۹۳ (۱۳۹۹، ۱۴۰۰)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۸۲۸، ۱۲۰۵، ۱۲۰۶ (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: یہ باجماعت نماز تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرض نماز رہی ہو گی کیونکہ جماعت سے عموماً فرض نماز ہی پڑھی جاتی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوا کہ فرض نماز میں بھی بوقت ضرورت ایسا کرنا جائز ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسا کرنا یا تو ضرورت کے تحت رہا ہو گا، یا بیان جواز کے لیے، کچھ لوگوں نے اسے منسوخ کہا ہے، اور کچھ نے اسے آپ کے خصائص میں سے شمار کیا ہے لیکن یہ دعوے ایسے ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں۔