Blog
Books
Search Hadith

امامت کا زیادہ مستحق کون ہے ؟

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قال:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قال:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللَّهِ فَإِنْ كَانُوا فِي الْقِرَاءَةِ سَوَاءً فَأَقْدَمُهُمْ فِي الْهِجْرَةِ فَإِنْ كَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَاءً فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ فَإِنْ كَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَاءً فَأَقْدَمُهُمْ سِنًّا وَلَا تَؤُمَّ الرَّجُلَ فِي سُلْطَانِهِ وَلَا تَقْعُدْ عَلَى تَكْرِمَتِهِ إِلَّا أَنْ يَأْذَنَ لَكَ .

It was narrated that Abu Masud said: The Messenger of Allah(ﷺ)said: 'Let the one who has most knowledge of the Book of Allah lead the people in prayer. If they are equal in terms of knowledge of the Qur'h, let the one who emigrated first (lead them). If they are equal in terms of emigration, let the one who has more knowledge of the Sunnah, (lead them). If they are equal in terms of knowledge of the Sunnah, let the one who is oldest (lead them). Do not lead a man in prayer in his place of authority, and do not sit in his place of honor, unless he gives you permission. '

ابومسعود (عقبہ بن عمرو) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  لوگوں کی امامت وہ کرے جسے اللہ کی کتاب  ( قرآن مجید )  سب سے زیادہ یاد ہو، اور سب سے اچھا پڑھتا ہو ۱؎، اور اگر قرآن پڑھنے میں سب برابر ہوں تو جس نے ان میں سے سب پہلے ہجرت کی ہے وہ امامت کرے، اور اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو جو سنت کا زیادہ جاننے والا ہو وہ امامت کرے ۲؎، اور اگر سنت  ( کے جاننے )  میں بھی برابر ہوں تو جو ان میں عمر میں سب سے بڑا ہو وہ امامت کرے، اور تم ایسی جگہ آدمی کی امامت نہ کرو جہاں اس کی سیادت و حکمرانی ہو، اور نہ تم اس کی مخصوص جگہ ۳؎ پر بیٹھو، إلا یہ کہ وہ تمہیں اجازت دیدے  ۴؎۔
Haidth Number: 781
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 781

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ۵۳ (۶۷۳)، سنن ابی داود/الصلاة ۶۱ (۵۸۲، ۵۸۳، ۵۸۴)، سنن الترمذی/الصلاة ۶۰ (۲۳۵)، الأدب ۲۴ (۲۷۷۲)، سنن ابن ماجہ/إقامة ۴۶ (۹۸۰)، (تحفة الأشراف: ۹۹۷۶)، مسند احمد ۴/۱۱۸، ۱۲۱، ۱۲۲، ۵/۲۷۲، ویأتی عند المؤلف برقم: ۷۸۴ (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: یہ اس صورت میں ہے جب وہ قرآن سمجھتا ہو (واللہ اعلم) ۲؎: کیونکہ ہجرت میں سبقت اور پہل کے شرف کا تقاضا ہے کہ اسے آگے بڑھایا جائے صحیح مسلم کی روایت (جو ابومسعود رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے) میں سنت کے جانکار کو ہجرت میں سبقت کرنے والے پر مقدم کیا گیا ہے، ابوداؤد اور ترمذی میں بھی یہی ہے اور یہی زیادہ صحیح ہے (واللہ اعلم)۔ ۳؎: مثلاً کسی کی مخصوص کرسی یا مسند وغیرہ پر۔ ۴؎: «إلا ا ٔن یاذن لکم» کا تعلق دونوں فعلوں یعنی امامت کرنے اور مخصوص جگہ پر بیٹھنے سے ہے، لہٰذا اس استثناء کی روسے مہمان میزبان کی اجازت سے اس کی امامت کر سکتا ہے۔