Blog
Books
Search Hadith

تفسیر آیت کریمہ: ’’ یقیناً ہم آپ کو سات آیتیں دے رکھی ہیں کہ دہرائی جاتی ہے اور عظیم قرآن بھی دے رکھا ہے ‘‘۔

أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا خَالِدٌ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ وَهُوَ يُصَلِّي فَدَعَاهُ قَالَ:‏‏‏‏ فَصَلَّيْتُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا مَنَعَكَ أَنْ تُجِيبَنِي قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي قَالَ:‏‏‏‏ أَلَمْ يَقُلِ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ سورة الأنفال آية 24 أَلَا أُعَلِّمُكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنَ الْمَسْجِدِ قَالَ:‏‏‏‏ فَذَهَبَ لِيَخْرُجَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَوْلَكَ قَالَ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ هِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي الَّذِي أُوتِيتُ وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ .

It was narrated from Abu Sa'eed bin Al-Mu'alla that: The Prophet (ﷺ) passed by him when he was praying, and called him. He said: I finished praying, then I came to him, and he said: 'What kept you from answering me?' He said: 'I was praying.' He said: 'Does not Allah say: O you who believe! Answer Allah (by obeying Him) and (His) Messenger when he calls you to that which will give you life? Shall I not teach you the greatest surah before I leave the masjid?' Then he went to leave, and I said: 'O Messenger of Allah, what about what you said?' He said: All praise and thanks be to Allah, Lord of all that exists. These are the seven oft-recited that I have been given, and the Grand Quran.'

ابوسعید بن معلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
وہ نماز پڑھ رہے تھے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے گزرے، اور انہیں بلایا، تو میں نے نماز پڑھی، پھر آپ کے پاس آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:  ابوسعید تمہیں مجھے جواب دینے سے کس چیز نے روکا؟  کہا: میں نماز پڑھ رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا اللہ تعالیٰ نے نہیں فرمایا ہے!: «يا أيها الذين آمنوا استجيبوا لله وللرسول إذا دعاكم لما يحييكم»  اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جب وہ تمہیں ایسی چیز کی طرف بلائیں جو تمہارے لیے حیات بخش ہو   ( الحجر: ۸۷ )  کیا تم کو مسجد سے نکلنے سے پہلے میں ایک عظیم ترین سورت نہ سکھاؤں؟  آپ مسجد سے نکلنے لگے تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے جو کہا تھا بتا دیجئیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  وہ سورت«‏الحمد لله رب العالمين» ہے، اور یہی «سبع المثاني» ۱؎ ہے جو مجھے دی گئی ہے، یہی قرآن عظیم ہے ۔
Haidth Number: 914
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 914

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تفسیر الفاتحة ۱ (۴۴۷۴)، تفسیر الأنفال ۳ (۴۶۴۷)، تفسیر الحجر ۳ (۴۷۰۳)، فضائل القرآن ۹ (۵۰۰۶)، سنن ابی داود/الصلاة ۳۵۰ (۱۴۵۸)، سنن ابن ماجہ/الأدب ۵۲ (۳۷۸۵)، (تحفة الأشراف: ۱۲۰۴۷)، مسند احمد ۳/۴۵۰، ۴ (۲۱۱)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۷۲ (۱۵۳۳)، فضائل القرآن ۱۲ (۳۴۱۴)، موطا امام مالک/ الصلاة ۸ (۳۷) من حدیث أبی بن کعب (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎: سورۃ فاتحہ کا نام «سبع المثاني» ہے، «سبع» اس لیے ہے کہ یہ سات آیتوں پر مشتمل ہے، اور «مثانی» اس لیے کہ یہ نماز کی ہر رکعت میں دہرائی جاتی ہے، اس کی اسی اہمیت و خصوصیت کے اعتبار سے اسے قرآن عظیم کہا کیا ہے، گرچہ قرآن کی ہر سورت قرآن عظیم ہے جس طرح کعبہ کو بیت اللہ کہا جاتا ہے گرچہ اللہ تعالیٰ کے گھر ہیں، لیکن اس کی عظمت و خصوصیت کے اظہار کے لیے صرف کعبہ ہی کو بیت اللہ کہتے ہیں۔