ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ایك آدمی كو ضرورت پیش آئی تو وہ جنگل كی طرف نكل گیا، اس كی بیوی نے كہا: اے اللہ جس چیز كا ہم آٹا بنائیں اور روٹی پكائیں وہ ہمیں عطا كر۔ وہ آدمی آیا تو برتن آٹے سے بھرا ہوا تھا اور تنور بھنی ہوئی رانوں سے بھرا ہوا تھا۔ چكی آٹا پیس رہی تھی۔ اس نے پوچھا یہ كہاں سے؟ اس نے كہا: اللہ كے رزق سے۔ اس نے چكی كا پاٹ اٹھالیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ اسے چھوڑ دیتا تو وہ گھومتی رہتی یا وہ قیامت تك آٹا پیستی رہتی۔( )