ام سلمہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے كہا: ہشام بن مغیرہ صلہ رحمی كرتا تھا، مہمان نوازی كرتاتھا، غلام آزاد كرتا تھا، كھانا كھلاتا تھا، اگر وہ آپ كے دور میں زندہ ہوتا تو اسلام لے آتا ، كیا یہ كام اسے نفع دے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں ،كیوں كہ وہ دنیا كے لئے دیا كرتا تھا ، شہرت اور تعریف كے لئے دیا كرتا تھا اور كبھی بھی اس نے یہ نہیں كہا: اے میرے رب قیامت كے دن میری خطائیں معاف كر دے۔( )