Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
قسم، نذراور کفاروں کا بیان
قسم، نذراور کفاروں کا بیان
عَنْ ثَابِتِ بن الضَّحَّاكِ، قَالَ: نَذَرَ رَجُلٌ عَلَى عَهْدِ النَّبي صلی اللہ علیہ وسلم ، أَنْ ينْحَرَ بِـ(بُوَانَةَ)، فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ بِـ(بُوَانَةَ)، فَقَالَ لَه رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : هَلْ كَانَ فِيهَا، وَثَنٌ مِنْ أَوْثَانِ الْجَاهِلِيَّةِ يُعْبَدُ؟ قَالَ: لا، قَالَ: فَهَلْ كَانَ فِيهَا عِيدٌ، مِنْ أَعْيَادِهِمْ؟ قَالَ: لا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَوْفِ بِنَذْرِكَ، فَإِنَّهُ لَا وَفَاءَ لِنَذْرٍ، فِي مَعْصِيَةِ اللهِ، وَلا فِي قَطِيعَةِ رَحِمٍ، وَلا فِيمَا لا يَمْلِكُ ابْنُ آدَمَ.
ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک آدمی نے نذر مانی کہ وہ(بوانہ) میں اونٹ نحر کریگا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں نے نذر مانی تھی کہ (بوانہ) میں اونٹ نحر کروں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سےپوچھا: جاہلیت میں وہاں پر کسی بت کی پرستش کی جاتی تھی؟ اس نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہاں پر ان کا کوئی میلہ لگتا تھا؟ اس نے کہا: نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی نذر پوری کرو، کیونکہ اللہ کی نافرمانی کی نذر یا رشتہ داری کو توڑنے کی نذر یا ایسی نذر جو ابن آدم کی ملکیت میں یا طاقت میں نہیں، کو پورا کرنا (جائز) نہیں۔( )