عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ : جو شخص تحفہ دے كر واپس طلب كرتا ہے وہ اس كتے كی طرح ہے جو قے كر كے اپنی قے چاٹتا ہے۔ جب تحفہ دینے والا واپسی كا مطالبہ كرے تو اسے كھڑا كیا جائے اور بتایا جائے كہ وہ كیا مانگ رہا ہے پھر تحفہ واپس كر دیا جائے