عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے ارد گرد بیٹھے ہوئے تھے ،اچانك لوگ فتنے كا ذكركرنے لگے۔ یا آپ كے پاس فتنے كا ذكر ہوا تو آپ نے فرمایا: جب تم لوگوں كو دیكھو كہ وہ اپنے وعدوں كی پاسداری نہیں كر رہے، اور امانتوں كے بوجھ كو ہلكا سمجھا جانے لگا ہے، اور وہ اس طرح ہوں : آپ نے انگلیاں ایك دوسرے میں داخل كیں، میں آپ كی طرف آیا اور آپ سے كہا: اس وقت میں كیا كروں؟ اللہ مجھے آپ پر قربان كرے۔ آپ نے فرمایا: اپنے گھر كو لازم كرلو، اپنی زبان روكے ركھو، نیكی كو اختیار كرو اور برائی كو چھوڑ دو، اپنا خاص معاملہ (ضروری)سمجھو اور عام لوگوں کے معاملات چھوڑدو۔( )