Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی
اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی
عن ابن عباس رضى الله عنهما قال كانَ بعثَ الوليد بن عقبة بن أبى معيط إلَى بَنى المُصطلق ليَأخذَ منهمْ الصدقات وانَه لمَا أَتَاهُم الخَبَر فَرِحُوا وخَرَجُوا لِيَتَلَقَّوْا رسولَ رسولِ الله صلی اللہ علیہ وسلم وانَّه لمَا حُدِّثَ الوليدُ انَّهم خَرَجوا يَتلقونَه رجعَ إلَى رسولِ الله صلی اللہ علیہ وسلم فقالَ يارسولَ اللهِ ان بنِى المُصطلق قدْ مَنَعُوا الصدقةَ فغضبَ رسولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِن ذلكَ غضباً شديداً فبينَما هو يحدثُ نفسَه ان يغزوَهم إذْ أتاهُ الوفدُ فقالوا يارسولَ الله انَّا حُدِّثنا انَّ رسولَك رجعَ مِنَ نصفِ الطريقِ واِنا خشِينا انْ يَّكونَ انمَا ردَّه كتابٌ جاءَهُ منكَ لغضبٍ غضبتَهُ عليْنَا وانَّا نعوذُ باللهِ مِن غضبِ اللهِ وغضبِ رسولِه وان رسولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم استعتبَهُمْ وهَمَّ بِهِمْ فَانزَل الله عزوجل عذرَهُمْ فِي الكتابِ فقالَ: یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا إِن جَاء کُمْ فَاسِقٌ بِنَبَأٍ فَتَبَیَّنُوا أَن تُصِیْبُوا قَوْماً بِجَہَالَۃٍ فَتُصْبِحُوا عَلَی مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِیْنَ (6) الحجرات:6
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولید بن عقبہ بن ابی معیط کو بنو مصطلق کی طرف ان سے زکاۃ لینے کے لئے بھیجا۔ ان کے پاس جب یہ خبر پہنچی تو بہت خوش ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایلچی کا استقبال کرنے کے لئے باہر نکل آئے۔ جب انہیں بتایا گیا کہ بنو مصطلق آپ سے ملنے کے لئے باہر نکل آئے ہیں تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف واپس آگئے اور کہا اے اللہ کے رسول ! بنو مصطلق نے زکاۃ روک لی ہے۔ یہ بات سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شدید غصے میں آگئے۔ ابھی وہ سوچ ہی رہے تھے کہ ان سے جہاد کیا جائے کہ ان کا ایک وفد آپ کے پاس پہنچ گیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! ہمیں بتایا گیا کہ آپ کا قاصد نصف راستے سے ہی پلٹ آیا ہے، ہم ڈر گئے کہ کہیں ان کے پاس آپ کی طرف سے کسی غصے کی وجہ سے کوئی خط نہ آیا ہو جس نے انہیں واپس کر دیا۔ ہم اللہ کے غضب اور اس کے رسول کے غضب سے اللہ کی پناہ میں آتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بتایا اور ان کے خلاف جنگ کا ارادہ کیا تھا۔اللہ تعالی نے ان کا عذر قرآن مجید میں نازل فرمایا: (الحجرات:6 ) ۔اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق، کوئی خبر لے کر آئے تو چھان بین کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم لاعلمی میں کسی قوم کو نقصان پہنچا دو اور تمہیں اپنے کئے پر شرمندہ ہونا پڑے۔