Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
جنت اور جہنم کا بیان
جنت اور جہنم کا بیان
عن أنس رضی اللہ عنہ عن النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: يَقول الله لِأَهْوَن أَهل النَّار عَذَابًا يَوِم الْقِيَامَة: (يَا ابن آدَم! كَيْف وَجَدَت مَضْجَعَك؟ فَيَقُول: شَرّ مضجع، فَيُقَال لَه:) لَو كَانَت لَك الدُّنْيَا وما فِيهَا أَكُنْت مُفْتَدِيًا بِهَا؟ فَيَقُول: نَعَم فَيَقُول: (كَذَبت) قَد أَرَدْت مِنْك أَهْوَن من هذا وأَنت في صلب و في رِوَايَة: ظَهْر آدَم: أَن لَا تُشْرِك (بِي شَيْئًا) (ولَا أَدْخلَك النَّار) فَأَبَيْت إِلَا الشِّرْك فَيُؤْمَر به إلى النَّار.
انسرضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت كے دن سب سے كم عذاب والے جہنمی سے فرمائےگا:(اے ابن آدم تمہارا ٹھكانہ كیسا رہا؟ وہ كہے گا: یہ بدترین ٹھكانہ ہے۔ اس سے كہا جائے گا:)اگر تمہیں دنیا اور جو كچھ اس میں ہے سب مل جائے تو كیا تم اسے بدلے میں دے دو گے؟ وہ كہے گا: ہاں۔ اللہ تعالیٰ فرمائےگا:(تو جھوٹ بولتا ہے) میں نے تجھ سے اس سے بھی آسان بات كا مطالبہ كیا تھاجب تم اپنے باپ كی پشت میں تھے، اور ایك روایت میں ہے: آدم كی پشت میں تھے: كہ تو میرے ساتھ( كسی كو) شریك نہ كرنا( میں تجھے آگ میں داخل نہیں كروں گا) تم نے شرك پر ہی اصرار كیا ،پھر اسے جہنم میں ڈالنے كا حكم دے دیا جائے گا۔